سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ ایل جی انتظامیہ کو کپواڑہ میں نوجوان کی فوج کے ہاتھوں مبینہ لاپتہ ہونے کے معاملے میں خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اس معاملے کے متعلق حقیقت پیش کرنے چاہیے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ایک مہینے سے زائد وقت ہوچکا ہے اور اگر وہ لاپتہ ہے سرکار کو اس پر جواب دینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، حقائق کو لوگوں کے سامنے رکھنا چاہیے۔ اگر اس میں فوج سے کوئی غلطی ہوئی ہو کیمپ کے اندر تو حکومت کو اس میں ملوث قصوروارں کو پیش کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ کپواڑہ کے کنن گاؤں کے نوجوان عبدالرشید ڈار کو ان کے رشتہ داروں کے مطابق فوج نے گھر سے گرفتار کیا تھا اور پھر ان کو لاپتہ قرار دیا۔ ڈار کے رشتہ داروں نے گزشتہ ماہ سے دو بار سرینگر میں احتجاج کرکے مذکورہ نوجوان کو ان کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مزکورہ نوجوان کو فوج نے حراست میں لیا تھا اور بعد میں وہ ایک تلاشی آپریشن کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔ البتہ عبدالرشید ڈار کے رشتہ داروں اس بات کو ماننے سے انکار کررہے ہے کہ کیا فوج کی بھاری نفرری سے اکیلا شکص کیسے فرار ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: Kupwara Man Missing From Custody کپواڑہ نوجوان کی فوجی حراست میں گمشدگی پر دوبارہ احتجاج
رشتہ داروں کے مطابق ضلع کپواڑہ کے ایس ایس پی یوگل منہاس اور ضلع مجسٹریٹ نے ان کو یقین دہانی کی تھی کہ دس روز کے اندر وہ ان کے فرزند کو واپس لائیں گے تاہم ڈیڈہ ماہ گزر جانے کے بعد ان کا بندہ واپس نہیں لایا گیا ہے۔ اس معاملے پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بھی فوج اور انتظامیہ سے جوابدہی کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Kupwara Man Missing From Custody کپواڑہ نوجوان کی فوجی حراست میں گمشدگی پر سرینگر میں احتجاج