ایشاء کی سب سے بڑی جھیل ولر میں ان پروندوں کی کثیر تعداد آئی ہوئی ہے۔ وہیں ان دنوں ہوکر سر اور اس جھیل ڈل میں بھی ان مہاجر پرندوں کی کافی تعداد دیکھنے کو مل رہی ہے۔جس سے نہ صرف ان آبی پناہ گاہوں کی رونق بڑھ گئئ ہے بلکہ وادی کشمیرکا حسن بھی دوبالا ہوگیا ہے۔
پلوامہ میں گرینیڈ حملہ، 12 عام شہری زخمی
جموں وکشمیر میں آبی پرندوں کا شکار کرنے پر سرکاری پابند عائد ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان پرندوں کے لئے شکاریوں کا خطرہ کم نہیں ہوا ہے۔کیونکہ یہ مہمان پرندے صبح وشام کافی کم اونچائی کی اڑان بھرتے ہیں ۔جبکہ غذا کی تلاش میں دوسرے جھیلوں اور آبی پناگاہوں کیطرف نکلتے ہیں ۔اس لئے شکاریوں کے لئے انہیں شکار کرنا آسان بن جاتا ہے۔ ایسے میں ماہرین اور دوسرے زی حس لوگوں کو پرندوں کی سلامتی کے لئے خدشہ لاحق رہتا ہے۔
واضح رہے ہر برس یہ مہاجر پرندے کشمیر آتے ہیں اور اکتوبر مہینے سے لےکر مارچ تک یہاں قیام کر کے پھر اپنے اپنے ممالک کی اور رخ کرتے ہیں۔