محکمہ صحت میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ڈرائیوروں، جز وقتی خاکروبوں اور ہلپروں نے منگل کے روز پریس کالونی میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کیا۔
احتجاجی 'منیمم ویجز ایکٹ نافذ کرو'، 'غریبوں کے ساتھ انصاف کرو' وغیرہ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے ساتھ 1994 سے مسلسل نا انصافی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہم محکمہ صحت میں عارضی بنیادوں پر سال 1994 سے چوبیس گھنٹے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں خواہ وہ ڈرائیور ہیں، خاکروب ہیں یا ہلپر ہیں لیکن ہمارے ساتھ آج تک انصاف نہیں کیا گیا'۔
موصوف نے کہا کہ کئی محکموں میں سال 2018 میں منیمم ویجز ایکٹ نافذ کیا گیا لیکن ہم مسلسل دو سو، پانچ سو یا آٹھ سو روپے ماہوار مشاہرے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر منیمم ویجز ایکٹ نافذ نہیں کیا گیا تو ہم اپنے بچوں کے ساتھ اپنے اپنے ہسپتالوں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
احتجاجیوں نے یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔
محکمہ صحت کے عارضی ملازمین کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ اگر منیمم ویجز ایکٹ نافذ نہیں کیا گیا تو ہم اپنے بچوں کے ساتھ اپنے اپنے ہسپتالوں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
محکمہ صحت میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ڈرائیوروں، جز وقتی خاکروبوں اور ہلپروں نے منگل کے روز پریس کالونی میں اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج درج کیا۔
احتجاجی 'منیمم ویجز ایکٹ نافذ کرو'، 'غریبوں کے ساتھ انصاف کرو' وغیرہ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
اس موقع پر ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے ساتھ 1994 سے مسلسل نا انصافی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہم محکمہ صحت میں عارضی بنیادوں پر سال 1994 سے چوبیس گھنٹے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں خواہ وہ ڈرائیور ہیں، خاکروب ہیں یا ہلپر ہیں لیکن ہمارے ساتھ آج تک انصاف نہیں کیا گیا'۔
موصوف نے کہا کہ کئی محکموں میں سال 2018 میں منیمم ویجز ایکٹ نافذ کیا گیا لیکن ہم مسلسل دو سو، پانچ سو یا آٹھ سو روپے ماہوار مشاہرے پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر منیمم ویجز ایکٹ نافذ نہیں کیا گیا تو ہم اپنے بچوں کے ساتھ اپنے اپنے ہسپتالوں میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔
احتجاجیوں نے یونین ٹریٹری کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے مداخلت کرنے کی اپیل کی۔