سرینگر:محکمہ اسکول ایجوکیشن کشمیر میں فرضی تقرر نامے پر کام کر رہے ایک ٹیچر کو برطرف کیا گیا۔مذکورہ ٹیچر 2009 میں جعلی تقرر نامہ تیار کر کے محکمے تعلیم میں بحیثیت ٹیچر تعینات ہونے میں کامیاب ہوا تھا۔ متعلقہ محکمے کی جانب سے منگل کو جاری کیے گیے ایک حکم نامے کے مطابق چیف ایجوکیشن افسر سرینگر نے نومبر 2022 میں جاری کیے گیے ایک سرکیولر میں کہا کہ سرکاری اسکول میں استاد کے طور کام کرنے والے ایک شخص کے جعلی سروس بک کا انکشاف ہوا کہ وہ سال 2009 میں جموں وکشمیر سروس سلیکشن بورڈ کے ذریعہ منتخب ہونے کے بعد آر بی اے زمرے کے تحت استاد کے طور مقرر کیا گیا تھا۔
تقرری کی صداقت پتہ لگانے کے لیے حال ہی ڈائیریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر کی جانب سے 12 دسمبر 2009 کو جاری کردہ اصل آرڈر کی تصدیق کی گئی جس میں یہ پایا گیا کہ سروس سلیکش بورڈ کی طرف سے جاری کردہ فہرست میں مذکورہ ٹیچر کا نام ہی درج نہیں ہے۔ حکم نامے کے مطابق مجرم ٹیچر کو معطل کر کے ڈائریکٹر محکمہ تعلیم کشمیر سے اٹیچ کیا گیا تھا تاہم وہ آرڈر کی تعمیل کرنے میں بھی ناکام رہا تھا۔ایسے میں آرڈر کی مکمل جانچ سے یہ ثابت ہوا کہ مذکورہ دھوکے باز ٹیچر کے حق میں کوئی تقرر نامہ ہی جاری نہیں کیا گیا تھا۔ ٹیچر کا تقرر نامہ جعلی پایا گیا اور محکمے نے اس تقرر نامے کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: Fake Appointment Of Teacher جعلی تقرری آرڈر پیش کرکے محکمہ تعلیم میں شامل ہونے والے استاد کا پردہ فاش
اب ٹیچر کے فرضی تقرر نامے سے حاصل فائدہ فوری طور واپس لیا جائے گا اور مذکورہ شخص کے خلاف فوجداری کے تحت کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔