ETV Bharat / state

TADA Court Rejects Bail Plea of 10 Persons: ٹاڈا کورٹ نے کی دس افراد کی ضمانت عرضی مسترد

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 25, 2023, 3:54 PM IST

جموں و کشمیر میں علیحدگی پسند سوچ میں نئی روح پھونکنے کے الزام میں قید دس افراد، جنہیں پولیس نے لال چوک کے ایک ریسٹورنٹ سے ایک ساتھ گرفتار کیا تھا، کی ضمانتِ عرضی ٹاڈا کورٹ نے مسترد کر دی۔

ٹاڈا کورٹ نے کی دس افراد کی ضمانت عرضی مسترد
ٹاڈا کورٹ نے کی دس افراد کی ضمانت عرضی مسترد

سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کی ٹاڈا عدالت نے پیر کو علیحدگی پسند تنظیم حریت کانگرنس اور کالعدم قرار دی گئی تنظٰم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) سے منسلک دس افراد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ یہ سبھی افراد، جن کی ضمانت کی درخواست کورٹ نے مسترد کر دی ہے، پہلے ہی کشمیر میں علیحدگی پسندی کو نئی روح پھونکنے کی کوشش کے الزام میں ’’غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اےUAPA)‘‘ کے تحت زیر حراست ہیں۔

یاد رہے کہ دس جولائی کو محمد یاسین بٹ، محمد رفیق پہلو، سعید الرحمٰن شمس، جہانگیر احمد بٹ، خورشید احمد بٹ، شبیر احمد ڈار، سجاد حسین گل، فردوس احمد شاہ، پَرے حسن فردوس اور سہیل احمد میر کو سرینگر کے لال چوک علاقے میں ایک ریسٹورنٹ سے جموں و کشمیر پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ ان افراد کی گرفتاری کے فوراً بعد، سرینگر پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘‘گرفتار کیے گئے افراد پاکستان میں مقیم اپنے ہینڈلرز کی ہدایت پر علیحدگی پسند تنظیموں (جے کے ایل ایف اور اے پی ایچ سی) کو (وادی میں دوبارہ) زندہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔‘‘

مزید پڑھیں: Attempt of Revival of separatism in Kashmir: علیٰحدگی پسندی کی بحالی کے الزام میں درجنوں افراد حراست میں

پولیس نے بیان میں کہا تھا کہ ’’ابتدائی تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وہ بیرون ملک مقیم اداروں کے ساتھ رابطے میں تھے، ان میں سے کچھ افراد فاروق صدیقی اور جے کے ایل ایف کے راجہ مظفر کی زیر صدارت و سربراہی ’کشمیر گلوبل کونسل‘ جیسے علیحدگی پسندی کا پرچار کرنے والے گروپس کے ممبر بھی تھے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ پولیس نے سرینگر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں دفعہ 10، 13 یو اے پی اے اور 121-اے تعزیرات ہند کے تحت ایف آئی آر نمبر 23/2023 بھی درج کیا تھا۔ ان افراد نے کورٹ سے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جو کورٹ نے یکسر مسترد کر دی۔

سرینگر (جموں و کشمیر): سرینگر کی ٹاڈا عدالت نے پیر کو علیحدگی پسند تنظیم حریت کانگرنس اور کالعدم قرار دی گئی تنظٰم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) سے منسلک دس افراد کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ یہ سبھی افراد، جن کی ضمانت کی درخواست کورٹ نے مسترد کر دی ہے، پہلے ہی کشمیر میں علیحدگی پسندی کو نئی روح پھونکنے کی کوشش کے الزام میں ’’غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اےUAPA)‘‘ کے تحت زیر حراست ہیں۔

یاد رہے کہ دس جولائی کو محمد یاسین بٹ، محمد رفیق پہلو، سعید الرحمٰن شمس، جہانگیر احمد بٹ، خورشید احمد بٹ، شبیر احمد ڈار، سجاد حسین گل، فردوس احمد شاہ، پَرے حسن فردوس اور سہیل احمد میر کو سرینگر کے لال چوک علاقے میں ایک ریسٹورنٹ سے جموں و کشمیر پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ ان افراد کی گرفتاری کے فوراً بعد، سرینگر پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘‘گرفتار کیے گئے افراد پاکستان میں مقیم اپنے ہینڈلرز کی ہدایت پر علیحدگی پسند تنظیموں (جے کے ایل ایف اور اے پی ایچ سی) کو (وادی میں دوبارہ) زندہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔‘‘

مزید پڑھیں: Attempt of Revival of separatism in Kashmir: علیٰحدگی پسندی کی بحالی کے الزام میں درجنوں افراد حراست میں

پولیس نے بیان میں کہا تھا کہ ’’ابتدائی تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وہ بیرون ملک مقیم اداروں کے ساتھ رابطے میں تھے، ان میں سے کچھ افراد فاروق صدیقی اور جے کے ایل ایف کے راجہ مظفر کی زیر صدارت و سربراہی ’کشمیر گلوبل کونسل‘ جیسے علیحدگی پسندی کا پرچار کرنے والے گروپس کے ممبر بھی تھے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ پولیس نے سرینگر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں دفعہ 10، 13 یو اے پی اے اور 121-اے تعزیرات ہند کے تحت ایف آئی آر نمبر 23/2023 بھی درج کیا تھا۔ ان افراد نے کورٹ سے ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جو کورٹ نے یکسر مسترد کر دی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.