جموں وکشمیر انتظامیہ نے لاک ڈاؤن کے سبب ملک کے مختلف حصوں میں درماندہ جموں و کشمیر کے ایک لاکھ 75ہزار ایک سو 66افراد کو براستہ لکھن پور اور کووڈ 19خصوصی ریل گاڑیوں کے زریعے اپنے گھر واپس لایا ہے۔
جس میں 56 ہزار ایک سو 43 درماندہ مسافروں کو بسوں جبکہ ایک لاکھ 9 ہزار 2سو32 افراد کو حکومت نے 69 کووڈ خصوصی ریل گاڑیوں کے زریعے جموں وکشمیر واپس لایا ۔
جموں وکشمیر انتظامیہ بسوں اور خصوصی ریل گاڑیوں کے زریعے تمام رہنما خطوط اورایس او پیز کو اپناتے ہوئے پھنسے ہوئے افراد کو واپس لانے کا سلسلہ جاری رکھی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ جن مختلف ریاستوں اور یونین ٹریٹریز سے پھنسے مسافروں کی گھر واپسی کی گئی ہیں۔ ان میں سے پنچاب، ہریانہ، اتراکھنڈ، دلی، کولکت،آندھراپردیش، جھارکھنڈ، اترپردیش، گجرات،راجستھان، مہاراشٹرا، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ،آسام، بہار، بنگال، چندی گڑھ، تامل ناڈو، مغربی بنگال اور گوا وغیرہ شامل ہیں۔
ادھر دوسری جانب یونین ٹریٹری میں جموں وکشمیر میں گھریلو پروازوں کے دوبارہ شروع ہونے کے 37ویں روز 2 ہزار ایک سو 85مسافروں کولے کر 20ہوائی پروازیں جموں اور سرینگر کے ہوائی اڈے پر اتریں ۔ جبکہ 5سو 55 مسافروں کو لے کر 7کمرشل پروازیں جموں اور 13پروازیں 1630مسافروں کو لے کر سرینگر ہوائی اڈے پر اتریں۔
اس کے علاوہ ایک 171مسافروں کو لے کر ایک بین الاقوامی ہوائی پرواز بھی سرینگر کے ہوائی اڈے پر پہنچی۔
ہوائی اڈے پر اترتے ہی تمام مسافروں کا کووڈ 19 ٹسٹ کئے گئے اور انہیں قائم کردہ قرنطینہ مراکز میں منتقل کیا گیا ۔
انتظامیہ نے پروازوں کے زریعے یو ٹی میں وارد ہونے والے تمام مسافروں کی سکریننگ نمونے لینے اور قرنطینہ مراکز منتقل کرنے کے ٹرانسپورٹ کے خاطر خواہ اور معقول انتظامات کئے ہیں ۔
وہیں اس دوران مرکزی شہری ہوا بازی اور صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارتوں کی جانب سے مقرر کئے گئے رہنما خطوط اور ایس او پیز کا خاص خیال بھی رکھا جارہا ہے۔