ETV Bharat / state

کشمیر: انتخابات میں شرکت یا بائیکاٹ کے متعلق مختلف آراء

ریاست جموں و کشمیر کی سرینگر پارلیمانی نشست کے لئے جمعرات کو انتخابات ہونے ہیں، ماہرین کا ماننا ہےکہ اس بار ریاست کی سیاسی جماعتوں کے پاس بجلی، پانی اور سڑکوں کے علاوہ دفعہ 35اے اور 370 کو بچانے کا مسئلہ بھی ہے۔

reaction regarding elections
author img

By

Published : Apr 17, 2019, 7:47 PM IST

وادی کے رائے دہندگان کا ماننا ہے کی ’’بے شک ریاست میں بنیادی ضرورتوں کا فقدان ہے لیکن ریاست کی پہچان کو بچانے کی شدید ضرورت ہے۔‘‘

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کی ’’1947 سے ریاست میں ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں ہوا اور اس سب کے لیے ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتیں ذمہ دار ہیں۔‘‘

انتخابات سے متعلق لوگوں کی آراء

بیشتر لوگوں کا ماننا تھا کہ ’’رائے دہندگان کو بڑھ چڑھ کر انتخابات میں حصہ لینا چاہیے تاکہ بی جے پی جیسی مسلم مخالف جماعتوں کو ریاست کی سیاست سے دور رکھا جا سکے۔

واضح رہے کی عسکریت پسند تنظیموں اور علیحدگی پسند رہنماؤں نے عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ اور ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔

سرینگر میں متعدد لوگ علیحدگی پسند رہنماؤں کی بائیکاٹ کال کے حمایتی نظر آتے ہیں۔

ان کا ماننا ہے کی ’’سبھی منتخب نمائندے صرف اپنے مفادات کے بارے میں ہی سوچتے ہیں تو ان کا بائیکاٹ کرنا ہی بہتر ہے۔‘‘

دیکھئے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد کی انتخابات سے متعلق انکی آراء اس ویڈیو رپورٹ میں۔

وادی کے رائے دہندگان کا ماننا ہے کی ’’بے شک ریاست میں بنیادی ضرورتوں کا فقدان ہے لیکن ریاست کی پہچان کو بچانے کی شدید ضرورت ہے۔‘‘

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کی ’’1947 سے ریاست میں ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں ہوا اور اس سب کے لیے ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتیں ذمہ دار ہیں۔‘‘

انتخابات سے متعلق لوگوں کی آراء

بیشتر لوگوں کا ماننا تھا کہ ’’رائے دہندگان کو بڑھ چڑھ کر انتخابات میں حصہ لینا چاہیے تاکہ بی جے پی جیسی مسلم مخالف جماعتوں کو ریاست کی سیاست سے دور رکھا جا سکے۔

واضح رہے کی عسکریت پسند تنظیموں اور علیحدگی پسند رہنماؤں نے عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ اور ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔

سرینگر میں متعدد لوگ علیحدگی پسند رہنماؤں کی بائیکاٹ کال کے حمایتی نظر آتے ہیں۔

ان کا ماننا ہے کی ’’سبھی منتخب نمائندے صرف اپنے مفادات کے بارے میں ہی سوچتے ہیں تو ان کا بائیکاٹ کرنا ہی بہتر ہے۔‘‘

دیکھئے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد کی انتخابات سے متعلق انکی آراء اس ویڈیو رپورٹ میں۔

Intro:ریاست جموں و کشمیر کی سرینگر پارلیمانی نشست میں کل انتخابات ہونے تے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہےکہ اس بار ریاست کی سیاسی جماعتوں کے پاس بجلی، پانی اور سڑکوں کے علاوہ دفعہ 35اے اور 370 کو بچانے کا مسالا بھی ہے۔


Body:وادی کے راے ہیندگاوں کا ماننا ہے کی " بیشق ریاست میں بنیادی ضرورتوں کا فقدان ہے لیکن ریاست کی پہچان کو بچانے کی شدید ضرورت ہے۔"

مقامی لوگوں کا کہنا تھا کی "1947 سے ریاست میں تراقی کے نام پر کچھ نہی ہوا اور اس سب کے لیے دونوں ریاستی اور مرقازی حوقومتے زمیدار ہیں۔ اگر چہ یہ کافی نہی تھا تو گوزشتا پانچ برسوں میں ریاست کے حالت کافی زیادہ خراب ہو گیے۔"

بیشتر لوگوں کا ماننا تھا کہ "کل راے ہیندگاوں کو بدچد کر انتخابات میں حسا لینا چاہیے تاکہ بی جے پی جیسی مسلم مخالف جاماتون کو ریاست کی سیاست سے دور رکھا جا سکے۔"

وازہ رہے کی تمام عسکریت پسند تنظیمیں اور علیحدگی پسند رہنماوں نے عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ اور ہڑتال کرنے کی ہدایت کی ہے۔

سرینگر میں کافی لوگ علیحدگی پسند رہنماوں کے انتخابات بائیکاٹ کال کی حمایت بھی کرتے نذر آئے ۔

ان کا ماننا ہے کی "جب یے حکماتے صرف اپنے مفادات کے بارے میں سوچتی ہے تو ہم ان کا بائیکاٹ کیوں نہ کرے؟"





Conclusion:۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.