وادی کے رائے دہندگان کا ماننا ہے کی ’’بے شک ریاست میں بنیادی ضرورتوں کا فقدان ہے لیکن ریاست کی پہچان کو بچانے کی شدید ضرورت ہے۔‘‘
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کی ’’1947 سے ریاست میں ترقی کے نام پر کچھ بھی نہیں ہوا اور اس سب کے لیے ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتیں ذمہ دار ہیں۔‘‘
بیشتر لوگوں کا ماننا تھا کہ ’’رائے دہندگان کو بڑھ چڑھ کر انتخابات میں حصہ لینا چاہیے تاکہ بی جے پی جیسی مسلم مخالف جماعتوں کو ریاست کی سیاست سے دور رکھا جا سکے۔
واضح رہے کی عسکریت پسند تنظیموں اور علیحدگی پسند رہنماؤں نے عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ اور ہڑتال کرنے کی اپیل کی ہے۔
سرینگر میں متعدد لوگ علیحدگی پسند رہنماؤں کی بائیکاٹ کال کے حمایتی نظر آتے ہیں۔
ان کا ماننا ہے کی ’’سبھی منتخب نمائندے صرف اپنے مفادات کے بارے میں ہی سوچتے ہیں تو ان کا بائیکاٹ کرنا ہی بہتر ہے۔‘‘
دیکھئے مختلف طبقہ ہائے فکر سے وابستہ افراد کی انتخابات سے متعلق انکی آراء اس ویڈیو رپورٹ میں۔