رمضان کے مقدس مہینے کے دوران سری نگر کی 14 ویں صدی کی عظیم الشان مسجد انتہائی خاموش ہے۔ کووڈ 19 وبا کےباعث پورے بھارت میں لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ ایسے میں سری نگر کی سب سے بڑی مسجد کے دروازے نمازیوں کے لئے بند ہے۔
مسجد میں موذٔن اذان دیتے ہیں، لیکن چند لوگ ہی نماز میں شامل ہوتے ہیں۔ ہر سال رمضان المبارک کے موقع پر مساجد میں رونق میں مزید اضافہ ہو جاتا تھا لیکن اس سال کی تصویر بلکل مختلف ہے۔
کشمیر کے باشندوں کے لئے پابندیاں، سیکیورٹی لاک ڈاؤن اور معلومات کی روک تھام کوئی نئی بات نہیں ہے۔ خطے کے 70 لاکھ سے زیادہ باشندوں کو گزشتہ برس مہینوں اس وقت گھروں کے اندر رہنا پڑا تھا جب کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کو ختم کیا گیا تھا۔
رمضان میں مسلمان خصوصی طور پر غریبوں کی مدد کرتے ہیں اور اس بار لاک ڈاؤن کے باعث بہت سارے غریب بے روزگار ہو چکےہیں۔ ایسے میں مختلف تنظیمیں لوگوں کے لئے راشن کے پیکٹ تیار کر رہی ہے تاکہ غریبوں کی مدد کی جاسکے۔
لاک ڈاؤن کے دوران افطار پارٹی سے گریز کیا جا رہا ہے۔ لوگ اپنےگھروں میں روزہ افطار کر رہے ہیں اور مساجد جانے کے بجائے گھر پر ہی نماز ادا کر رہے ہیں۔
بھارت میں لاک ڈاؤن کو تین بار بڑھایا گیا ہے اور اب 4.0 کی تیاری کی جا رہی ہے ایسے میں روزہ دار امید کر رہے ہیں کہ آئیندہ سال ہی وہ مساجدمیں باجماعت نماز و تراویح ادا کر سکیں گے۔