دارلحکومت سرینگر میں گزشتہ شب رواں موسم سرما کی اب تک کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جہاں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.8 ڈگری سینٹی گریڈ درج ہوا ہے ۔اس سے قبل اتنی ٹھنڈ آٹھ برس پہلے ریکارڈ ہوئی تھی۔
منفی درجہ حرارت کے باعث بدھ کی صبح سرینگر میں واقع معروف ڈل جھیل اور وادی کے دوسرے علاقوں میں واقع بیشتر آبی ذخائر منجمد پائے گئے۔
سرینگر - جموں شاہراہ بند، متبادل رابطہ کی بحالی کے لیے جھولا پُل
سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 9.6 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکرناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 9.9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ اونتی پورہ میں درجہ حرارت منفی 10 اعشاریہ 2 ڈگری سینٹی گریڈ، بانڈی پورہ میں 5 اعشاریہ 5، بڈگام میں 8 اعشاریہ 8، شوپیاں منفی 12 اعشاریہ 3، پلوامہ میں منفی 8 اعشاریہ 7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔
سرینگر - جموں شاہراہ بند، متبادل رابطہ کی بحالی کے لیے جھولا پُل
وادی کو ملک کے دوسرے حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سرینگر- جموں قومی شاہراہ کو اتوار کی شام اس وقت ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے بند کر دیا گیا جب رام بن میں کیلا پل کے نزدیک شاہراہ کا ایک حصہ ڈھہ گیا۔ متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہ کو قابل آمد ورفت بنانے میں کم سے کم 10 دن لگ جائیں گے۔
وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی 434 کلو میٹر طویل سری نگر- لیہہ قومی شاہراہ کو سال رواں کے یکم جنوری سے بند کر دیا گیا ہے جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ بھی گذشتہ ایک ماہ سے بند ہے۔