جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں تقریباً تین دہائی کے بعد سنیما ہال دوبارہ سے کھولے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں تاریخی براڈ وے تھیٹر کی جگہ ایک عالیشان ملٹی پلیکس سنیما ہال کو کھولنے کی انتظامیہ نے اجازت بھی دے دی ہے۔
وادی کشمیر کے نامور پنڈت سماجی کارکن وجے دھر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'گزشتہ ہفتے ان کو انتظامیہ کی جانب سے سرینگر کے بادامی باغ کنٹونمنٹ علاقہ میں براڈوے سنیما کے پیچھے دو سکرین والا ملٹی پلیکس کھولنے کی اجازت مل گئی۔ تعمیر کا کام مکمل ہو گیا ہے جس میں اب دو پردے (سنیما کے پردے) اور دیگر ضروری سامان کو نصب کرنا باقی ہے۔ اُمید ہے کہ آئندہ برس مارچ کے مہینے میں ملٹی پلیکس عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہمیں کمرشیل بلڈنگ کی اجازت مل گئی ہے۔ یہاں کتنی تعداد میں فلمی شائقین آتے ہیں یہ ہمارا مقصد نہیں ہے۔ ہمارا مقصد وادی کے بچوں کو بھی وہ ساری سہولیات فراہم کرنا ہے جو جموں کے بچوں کو مل رہی ہے۔ اگر جموں کا بچہ سینما ہال میں فلم دیکھ سکتا ہے تو یہاں کیوں نہیں؟"
انہوں نے کہا 'حال ہی میں بھارتی ٹیم کے سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی وادی کشمیر کے دورے پر آئے تھے۔ جب ہم نے انہیں اپنے اسکول میں بچوں سے خطاب کرنے کی دعوت دی تو انہوں نے صبح ساڑھے سات بجے کا وقت دیا۔ بچے یہاں صبح ساڑھے پانچ بجے سے ہی حاضر ہوگئے تھے۔ کافی بچوں نے تو اس بات کی شکایت کی کہ انہیں دھونی کے آنے کی خبر ہی نہیں تھی۔ تو آپ سمجھ سکتے ہے کہ نیا کشمیر کسے کہتے ہیں۔"
قابل ذکر ہیں کی وادی میں سنہ 1990 میں نامساعد حالات کی وجہ سے کئی سنیما ہال بند کر دئے گئے یا جلا دئے گئے تھے۔ کافی سنیما گھر تو اب نیم فوجی دستوں اور آرمی کے کیمپوں میں تبدیل کر دیے گئے ہیں۔ ریگل، پلیڈیم، خیام، فردوس، شاہ سنیما، ناز، نیلم فلم، اور براڈوے - وادی کے کچھ ایسے سنیما ہالز تھے جہاں دیر رات تک وادی کے لوگ فلم دیکھنے جایا کرتے تھے۔
واضح رہے وجے دھر مرحوم ڈی پی دھر کے بیٹے ہیں، جو سرینگر میں 2003 سے دہلی پبلک اسکول کی ایک شاخ چلاتے ہیں۔ ڈی پی دھر، اندرا گاندھی حکومت میں وزیر رہ چکے ہے اور شیخ محمد عبداللہ کی حکومت میں نائب وزیر داخلہ کی خدمات بھی انجام دے چکے ہیں۔