مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں گذشتہ ایک مہینے سے دو پہیہ گاڑیوں (موٹر سائکلز اور اسکوٹیز) کو ضبط کیا جا رہا ہے جس کے پیش نظر سرینگر کی ایک عدالت نے جموں و کشمیر پولیس سے اس ضمن میں وضاحت طلب کی ہے۔
سماجی کارکن نوید بختیار کی جانب سے دائر کی گئی عرضی پر سماعت کے دوران ایڈیشنل اسپیشل موبائل مجسٹریٹ (ٹریفک) سرینگر نے سینئر سپرانٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سرینگر کو ہدایت دی ہے کہ وہ شہر کے تمام پولیس اسٹیشنز سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کریں اور آئندہ دس دنوں میں عدالت میں پیش کریں۔
بختیار نے اپنی عرضی میں دعوی کیا ہے کہ 'گذشتہ ایک ماہ سے جموں و کشمیر پولیس موٹر وہیکل ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طریقے سے پر دو پہیہ گاڑیوں (موٹر سائکلز اور اسکوٹیز) کو ضبط کر رہی ہے۔'
مزید پڑھیں: سرینگر: سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی میں نمایاں اضافہ ، مقامی افراد پریشان
عدالت میں دائر کی گئی عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ ’اس طرح کے غیر قانونی اقدام شہریوں کی تذلیل اور ذہنی اذیتوں کا باعث بنتے ہیں۔ وہیں لوگوں کے بنیادی حقوق بھی سلب ہو رہے ہیں۔‘‘
عدالت نے درخواست گذار کی جانب سے عائد کے گئے الزامات کو ’’سنگین‘‘ قرار دیتے ہوئے ایس ایس پی سرینگر سے اس ضمن میں وضاحت طلب کی ہے۔