سرینگر: وادیٔ کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے اور شہر آفاق ڈل جھیل کو جاذب نظر بنانے کی خاطر فیرس وہیل یعنی" لندن آئی" کی طرز پر' کشمیر آئی" نصب کیا جارہا ہے۔ اس اہم منصوبے پر آنے والے موسم بہار میں کام شروع کیا جارہا ہے اور اسے لیک کنزرویشن اینڈ مینیجمنٹ اتھارٹی کے زیر نگرانی بنایا جائے گا۔ اس منصوبے کے خدو خال اور ٹینڈرنگ سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے لیک کنزرویشن اینڈ مینجمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹیو انجینئر منظور علی سے فون ہر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں:
Floating Ambulance Service Dalpari ’ڈل پری‘ کے نام سے ڈل جھیل میں تیرتی ایمبولینس سروس شروع
انہوں نے کہا کہ جھیل ڈل کی طرف زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے یہ منصوبہ عملایا جارہا ہے۔" لندن آئی" کی طرز" کشمیر آئی" بننے جارہا ہے جوکہ ڈل جھیل کی سیر کرنے والوں کے لیے توجہ کا مزک بنے گا۔ منظور خان نے کہا کہ اس کے لیے ٹینڈرنگ کے تمام لوازمات مکمل کیے جاچکے ہیں اور موسم بہار میں اس پر باضابطہ طور کام شروع کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد جھیل ڈل کی سیر پر ہونے والے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو تفریحی کا سامان مہا کرانے کے علاوہ جھیل ڈل کو بھی ہر کشش بنانا ہے۔ واضح رہے کہ ’لندن آئی‘ لندن میں دریائے ٹیمز کے مغربی بینک پر ایک بڑا ہنڈولا ہے یہ یوروپ کا سب سے بڑا ہنڈولا ہے یہ برطانیہ میں سیاحوں کی توجہ کا سب سے بڑا مرکز ہے۔ جس کی سالانہ تین ملین سیاح سیر کرتے ہیں۔
ایگزیکٹیو انجینئر منظور علی نے مزید کہا کہ لیک کنزرویشن منیجمنٹ اتھارٹی جھیل ڈل ڈل جھیل سے نکالے گئے گھاس پوس کی بڑی مقدار کو کھاد میں تبدیل کرنے کا ایک پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ایک یونٹ تعمیر کر رہی ہے جس کا کام بھی تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے ۔سالانہ لگ بھگ 70 ہزار کیوبک میٹر گھاس پھوس ڈل جھیل سے نکالی جاتی ہے جو کہ مسلسل عمل ہے۔ ایسے میں اب تک یہ گھاس ضائع ہوجاتی ہے۔ لیکن اس مثبت پہل کے تحت اب پلانٹ قائم کیا گیا ہے جہاں گھاس پھوس کو کھاد میں تبدیل کرنا مقصود ہے۔