جموں ایئر فورس اسٹیشن پر گذشتہ ہفتے کئے گئے مبینہ ڈرون دھماکوں کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے ضلع سرینگر میں ڈرون استعمال کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔
سرینگر ضلع مجسٹریٹ محمد اعجاز اسد نے پابندی کے متعلق حکمنامہ جاری کیا ہے کہ شہر کی فضا میں اڑائے جانے والے ڈرون اور دوسرے ایریئل کھلونوں پر پابندی عائد کی جارہی ہے اور متعلقہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ہدایت دی گئی ہے کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کی جائے۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ شہر میں قائم سرکاری و سیکورٹی فورسز کے مقامات جیسے ایئرپورٹ، فوجی کیمپ اور دیگر حساس اور اسٹریٹجک اداروں کی حفاظت کو لے کر کسی بھی ڈرون اور اس جیسے دیگر آلات کو فضا میں اڑانے پر پابندی عائد کی جارہی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ سماجی تقریبات پر بھی ڈرون کے استعمال پر پابندی نافذ کی گئی ہے۔
حکمنامے میں ڈرون کے استعمال کرنے کے علاوہ اس کی ٹرانسپورٹ، ڈرون رکھنا وغیرہ پر دفعہ 144 کے اختیارات کے اندر مکمل پابندی عائد کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ضلع راجوری میں بھی ڈرون کے استعمال پر پابندی نافذ کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'ڈرونز کا استعمال بذات خود ایک خطرہ ہے'
غور طلب ہے کہ گذشتہ ہفتے انتظامیہ کے مطابق جموں ضلع میں فضائی اسٹیشن پر مبییہ ڈرون حملے کے ذریعے دو دھماکے کئے گئے تھے جس میں ایک بلڈنگ کو نقصان ہوا تھا۔
اس حملے کے بعد سیکورٹی انتظامیہ نے چوکسی بڑھا کر ڈرون کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔
گزشتہ دنوں پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا تھا کہ عسکریت پسند تنظیمیں، لشکر طیبہ اور جیش محمد جموں و کشمیر میں ڈرون کے ذریعے حملے کرنے کی سازشیں بنا رہے ہیں اور جموں ایئر فورس اسٹیشن حملے میں لشکر طیبہ کا ہاتھ ہے۔
اس حملے کی تحقیقات قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کو سونپی گئی ہے۔
سرینگر ضلع میں ڈرون کے استعمال کرنے پر ایک مقامی شخص پر مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کا خلاصہ گزشتہ ہفتے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے پریس کانفرس میں کیا تھا۔
وجے کمار نے کہا تھا کہ اہم سیکورٹی فورسز کے مقامات جیسے ایئرپورٹ کے ارد گرد ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔