سرینگر:موسم بہار کے آمد کے ساتھ ہی وادی کشمیر میں ہر جانب سر سبزی و شادابی نظر آنے لگتی ہے۔ پیڑ پودوں پر مختلف رنگوں کے شگوفے ہر کسی کو اپنی جانب کھینچ لاتے ہیں۔موسم بہار کی آمد کے ساتھ ہی کشمیر کے بادام واری میں چہار سو پھولوں کی رونق چھا جاتی ہے۔ شہر خاص کے ہاری پربت کے دامن میں نگین جھیل کے کنارے پر واقع بادام واری اس وقت بادام کے شگوفے ،لوگوں کے لیے توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔
بادام واری میں لگے سیکنڑوں بادام کے درختوں پر کھلے پھولوں کی خوبصورتی اور دلکشی، سیاحوں کو اپنی جانب راغب کر رہی ہے۔ مقامی لوگوں کے علاوہ غیر مقامی سیاح بھی آج کل شگوفے بھرے باغ کی سیر و تفریح کرنے آرہے ہیں۔ سیاح ان خوبصورت مناظر کو اپنے کیمروں میں قید کرتے دیکھے جاسکتے ہیں۔بادام واری کی سیر کرنے آئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسا دلکش منظر پہلی بار دیکھا ہے اور وہ یہاں بہت عمدہ محسوس کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Almond Blossoms in Kashmir کشمیر میں بادام کے درختوں پر قبل از وقت ہی شگوفے پھوٹنے سے کسان پریشان
درین اثناہ، وادی کشمیر میں بادام کے درختوں پر قبل از وقت شگوفے پھوٹنے سے شعبہ باغبانی سے وابستہ کسان طبقے میں پریشانی پھیل گئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ میوہ درختوں پر قبل از شگوفوں پھوٹنے سے شعبہ باغبانی کو نقصان ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ ماہ فروری میں ہی دن اور شبانہ درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ ہونا ہے۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیر میں امسال بھی سیاحوں کی اچھی تعداد نظر آرہی ہے ماہ فروری میں تقریباً 1 لاکھ سیاحوں نے وادی کا رخ کیا اور یہاں کے خوبصورت مناظر کا لطف اٹھایا ہیں۔