سرینگر: جموں وکشمیر میں یوم آزادی کی تقریبات کے احسن انعقاد کے لئے دیگر انتظامات کے ساتھ ساتھ سکبورٹی کے فقید المثال انتظامات کیے گئے ہیں۔یونین ٹریٹری کے دونوں خطوں (کشمیر اور جموں) میں یوم آزادی کی تقریبات کے احسن انعقاد کے لئے سکبورٹی کے غیر معمولی انتظامات کبے گئے ہیں۔
سکبورٹی ذرائع کے مطابق یوم آزادی کی تقریبات سے قبل دراندازی کی ممکنہ کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے جموں خطہ میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر تعینات سکبورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر شبانہ گشت بھی بڑھا دی گئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ یوم آزادی کی تقریبات جہاں جہاں منعقد ہونے والی ہیں، کو چوبیسوں گھنٹے سکبورٹی اہلکاروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔
سرینگر میں بخشی اسٹیڈیم جہاں یوم آزادی کی سب سے بڑی تقریب منعقد ہوگی، کے گرد ونواح میں سکبورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے جبکہ سرینگر اور وادی کے دوسرے اضلاع میں راہگیروں کی جامہ تلاشیوں اور گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل گذشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہے۔
کسی بھی ناگہانی واقعہ سے نمٹنے کے لئے بخشی اسٹیڈیم کے گردو نواح میں جموں وکشمیر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ اسٹیدیم کے قریب واقع تمام اونچی عماروں پر ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
اسٹیڈیم کے باب الداخلہ کو بھی خاردار تار سے بند رکھا گیا ہے اور صرف سکیورٹی فورسز کی گاڑیوں کو اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔ اسٹیڈیم کے گردونواح میں کئی ایک حساس مقامات پر مشتبہ افراد کی نقل وحرکت پر قریبی نگاہ رکھنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں اور بلٹ پروف گاڑیاں تعینات کردی گئی ہیں۔
سکیورٹی فورس اور جموں و کشمیر پولیس کے اہلکاروں نے یوم آزادی کی تقریب سے قبل ملک دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے اسٹیڈیم کے تین کلو میٹر کے دائرے میں آنے والے علاقوں میں شبانہ گشت بھی تیز کردی ہے۔
مزید پڑھیں:
- یوم آزادی کی بڑی تقریب کیلئے سرینگر کا بخشی اسٹیڈیم تیار
- کشمیر میں 15 اگست پر کوئی پابندی نہیں ہوگی،صوبائی کمشنر کشمیر
- یوم آزادی کی تقریب کیلئے سرینگر میں تھری گرڈ سکیورٹی بندوبست، اے ڈی جی پی کشمیر
یوم آزادی کی تقریبات کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے وادی کے اطراف واکناف بالخصوص مختلف اضلاع کو گرمائی دارالحکومتکے ساتھ جوڑنے والی سڑکوں پر سکیورٹی فورسز اور پولیس کے خصوصی ناکے بٹھائے گئے ہیں جہاں چھوٹی بڑی گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے اور ان میں سوار مسافروں کی جامہ تلاشی لینے کے علاوہ شناختی کارڈ چیک کئے جاتے ہیں۔
دوسری جانب جموں کشمیر انتظامیہ نے تین دہائیوں سے جاری روایت کو برقرار و بحال رکھتے ہوئے امسال بھی یوم آزادی کی تقریبات میں سرکاری ملازمین کی شرکت کو لازمی و ضروری قرار دیا ہے۔ انتظامیہ نے اس سلسلے میں باقاعدہ حکم نامے جاری کیے ہیں جن میں حکم کی عدولی کرنے والے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لانے کا انتباہ کیا گیا ہے۔
(یو این آئی مشمولات کے ساتھ)