جموں و کشمیر کے دار الحکومت سرینگر کے مئیر جنید اعظم متو کے خلاف عدم اعتماد کی ووٹنگ میں حصہ لینے پر نیشنل کانفرنس نے اپنے چار کونسلروں کو باہر کا راستہ دکھایا ہے۔
نیشنل کانفرنس نے اپنے کونسلروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ جنید اعظم متو کے خلاف پیش کی گئی عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ نہ لیں تاہم کچھ کونسلروں نے اس میں حصہ لیکر پارٹی کے موقف کی خلاف ورزی کی۔
اس دوران نیشنل کانفرنس پر لگنے والے الزام کہ ایس ایم سی میں اس کے کارپوریٹرس نے بی جے پی کا ساتھ دیا ہے، کے ردعمل میں پارٹی نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے والے اپنے چار کارپوریٹرس کو پارٹی کی بنیادی ممبر شپ سے بے دخل کردیا ہے۔
پارٹی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹوئٹ میں کہا گیا: 'این سی نے اپنے کارپوریٹرس کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایس ایم سی میں پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ نہ لیں۔ گیارہ میں سے جن چار کارپوریٹرس نے عدم اعتماد کی تحریک پر ہونے والی ووٹنگ میں حصہ لیا ہے کو پارٹی سے برطرف کیا جاتا ہے۔ وہ جی این صوفی، نیلوفر، دانش بٹ اور ماجد شہولو ہیں'۔
قبل ازیں جنید متو کے خلاف 26 دسمبر 2019 کو پیش کی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگئی تھی۔ انہیں تب 70 میں سے 50 کارپوریٹرس کی حمایت حاصل ہوئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ ایس ایم سی میئر کو عہدے سے ہٹانے کی یہ سیاسی سرگرمی ایک ایسے وقت میں دیکھنے کو ملی ہے جب وادی بالخصوص شہر سری نگر کو کورونا وائرس نے اپنی سخت گرفت میں لے رکھا ہے۔