پرنسپل سکریٹری، نوین کمار چودھری نے شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے زیر اہتمام ایگرو اور متعلقہ شعبے کی سکیموں کے سلسلے میں بیداری سیشن کے دوران کہا جموں و کشمیر میں باغبانی میں ترقی کے لامحدود مواقع موجود ہیں۔
انٹرایکٹو پروگرام میں ڈائریکٹر زراعت، ڈائریکٹر ہارٹیکلچر، ڈائریکٹر انیمل ہسبنڈری، وائس چانسلر سکاسٹ - کے، انڈسٹریل ایسوسی ایشن، کاروباری افراد، کسان اور طلباء نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ باغبانی کشمیر میں جی ڈی پی کا سب سے بڑا معاون ہے، اس شعبے کو فروغ دینے کی اہم ضرورت ہے تاکہ مصنوعات کی قدر اور معیاری پیداوار میں اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ مائیکرو پروسیسنگ انٹرپرینیور یونٹوں کی تشکیل کے ذریعہ زراعت، باغبانی، جانور پالنے اور ماہی گیری میں بنیادی ڈھانچہ پر سرمایہ کاری کریں۔ انہوں نے ان سے ڈیری یونٹ، دودھ پروسیسنگ کی سہولیات، کولڈ اسٹوریج کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
پرنسپل سکریٹری نے کشمیر پر مبنی مصنوعات کی برانڈنگ، پیکیجنگ اور مارکیٹنگ پر انہیں مقامی اور بیرونی مارکیٹ میں مطابقت پیدا کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے سکاسٹ پر زور دیا کہ معیاری سائنسی تحقیق تیار کی جائے جو تاجروں کو کامیاب اور منافع بخش یونٹ قائم کرنے میں مدد دے سکے۔
پروگرام کے دوران نوین چودھری نے خواہشمند تاجروں، کشمیر انڈسٹریز اینڈ کامرس چیمبر کے ممبران اور طلباء کے مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے۔