ETV Bharat / state

Omar Abdullah On JK Situation جموں و کشمیر میں صورتحال حکومت کے دعوؤں کے برعکس، عمر عبداللہ

نیشن کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے کہا جموں و کشمیر کی صورتحال مرکزی حکومت کے دعوؤں کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ نارملسی کوکرناگ میں دیکھیں ، جہاں ساتویں روز بھی انکاؤنٹر جاری ہے اور اس میں سکیورٹی فورسز کے سینیئر افسران جان بحق ہوئے ہیں۔

Omar abdullah
عمر عبداللہ
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2023, 5:27 PM IST

Updated : Sep 19, 2023, 6:31 PM IST

جموں و کشمیر میں صورتحال حکومت کے دعوؤں کے برعکس، عمر عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایل جی انتظامیہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال مرکزی حکومت کے دعوؤں کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی ختم نہیں ہوئی ہے اور عسکریت پسندی اس طرح سے ختم نہیں ہوگی جس طرح سے حکومت اس پر قابو کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوکرناگ انکاؤنٹر میں چار سکیورٹی فورسز کے اہلکار جان بحق ہوئے ہیں اور آج انکاؤنٹر ساتواں روز بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جموں و کشمیر کتنا 'پرامن اور پرسکون' ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہاں، سرینگر اور اس کے آس پاس علاقوں میں امن و سکون ہے، کیونکہ انتظامیہ گولف کھیلتے ہوئے، مس ورلڈ کے ساتھ گھومتے ہوئے، جی 20 مندوبین کو سیر و تفریح کے لیے لے جاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، لیکن کوکرناگ، اُوڑی، اور راجوری آپ کو دکھائیں گے یہ کیسے۔"

انہوں نے کہا کہ آپ مسئلہ سے انکار نہیں کر سکتے اور مسئلہ خود ہی ختم نہیں ہوتا لیکن اس کے لیے کوئی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اس کو مسئلہ ہی نہیں مان رہی ہے جس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مسئلہ ہے ہی نہیں کوئی۔

مزید پڑھیں: Omar Abdullah عمرعبداللہ کی اسمبلی انتخابات پر منوج سنہا پر نکتہ چینی

عمر عبداللہ نے کہا کہ وقت نے دیکھا دیا کہ جموں و کشمیر میں کیسی صورتحال ہے ،جیسے کہ ٹارگیٹ کلنگ، سیاسی رہنماؤں ہر حملہ یا سکیورٹی فورسز اہلکاورں پر حملے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ تو کہی نہ کہی تو ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ جس حساب سے کام کر رہی ہے اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی صورتحال سے یہ لوگ خود کو محروم رکھ رہے ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات نہیں ہورہے ہے اور یہ نوے کی دہائی کے بعد سب سے بڑا عرصہ ہے جب یہاں مرکزی حکومت، حکومت چلا رہی ہے۔

جموں و کشمیر میں صورتحال حکومت کے دعوؤں کے برعکس، عمر عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ایل جی انتظامیہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کیا کہ جموں و کشمیر کی صورتحال مرکزی حکومت کے دعوؤں کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی ختم نہیں ہوئی ہے اور عسکریت پسندی اس طرح سے ختم نہیں ہوگی جس طرح سے حکومت اس پر قابو کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوکرناگ انکاؤنٹر میں چار سکیورٹی فورسز کے اہلکار جان بحق ہوئے ہیں اور آج انکاؤنٹر ساتواں روز بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جموں و کشمیر کتنا 'پرامن اور پرسکون' ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہاں، سرینگر اور اس کے آس پاس علاقوں میں امن و سکون ہے، کیونکہ انتظامیہ گولف کھیلتے ہوئے، مس ورلڈ کے ساتھ گھومتے ہوئے، جی 20 مندوبین کو سیر و تفریح کے لیے لے جاتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں، لیکن کوکرناگ، اُوڑی، اور راجوری آپ کو دکھائیں گے یہ کیسے۔"

انہوں نے کہا کہ آپ مسئلہ سے انکار نہیں کر سکتے اور مسئلہ خود ہی ختم نہیں ہوتا لیکن اس کے لیے کوئی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اس کو مسئلہ ہی نہیں مان رہی ہے جس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مسئلہ ہے ہی نہیں کوئی۔

مزید پڑھیں: Omar Abdullah عمرعبداللہ کی اسمبلی انتخابات پر منوج سنہا پر نکتہ چینی

عمر عبداللہ نے کہا کہ وقت نے دیکھا دیا کہ جموں و کشمیر میں کیسی صورتحال ہے ،جیسے کہ ٹارگیٹ کلنگ، سیاسی رہنماؤں ہر حملہ یا سکیورٹی فورسز اہلکاورں پر حملے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ تو کہی نہ کہی تو ہوتے رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ جس حساب سے کام کر رہی ہے اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی صورتحال سے یہ لوگ خود کو محروم رکھ رہے ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات نہیں ہورہے ہے اور یہ نوے کی دہائی کے بعد سب سے بڑا عرصہ ہے جب یہاں مرکزی حکومت، حکومت چلا رہی ہے۔

Last Updated : Sep 19, 2023, 6:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.