ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے آل پارٹیز سکھ کو آرڈی ینیشن کیمیٹی (اے پی ایس سی سی) کے صدر جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ ریاست کی کسی بھی سیاسی جماعت نے ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا ہے۔
جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ 'اگرچہ سکھوں نے نیشنل کانفرنس کی سیاسی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیاہے، تاہم اس پارٹی کے رہنماؤں نے کھبی بھی ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے'۔
ان کا کہنا تھا:'سکھوں کے صرف تین خاص مطالبات رہے ہیں،جن میں اقلیتی طبقوں کی بہبود کے قانوں کو ریاست میں نافذ العمل کرنا، پنجابی زبان کو ریاست کے تعلیمی اداروں میں پڑھانا اور 1990 کے دوران حالات کی خرابی کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والےسکھوں کو اسٹیٹ سبجکٹ سرٹیفیکٹ مہییا کرنا ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی نے 2014 میں اپنے اسمبلی انتجاب کے منشور میں ان مطالبات کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حکومت میں آنے کے بعد اپنے کیے ہوئے وعدے کو بھول گئی'۔
جگموہن کا کہنا ہے کہ 'ہمارا ووٹ معنی رکھتا ہے، مگر اس بار ہم کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم خاموشی سے انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے'۔
ریاست میں سکھ آبادی کی کل تعداد 3لاکھ 20 ہزار ہے جس میں وادی کشمیر میں قریبا 80 ہزار سکھ آباد ہیں۔