ETV Bharat / state

سکھ برادری نے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا - جگموہن سنگھ رانا

سکھ رائے دہندگان نے وادی کشمیر کے سرینگر اور اننت ناگ پارلیمانی حلقے میں ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

jagmohan singh rana
author img

By

Published : Apr 15, 2019, 6:53 PM IST

Updated : Apr 15, 2019, 7:28 PM IST


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے آل پارٹیز سکھ کو آرڈی ینیشن کیمیٹی (اے پی ایس سی سی) کے صدر جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ ریاست کی کسی بھی سیاسی جماعت نے ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا ہے۔

سکھ برادری نے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا

جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ 'اگرچہ سکھوں نے نیشنل کانفرنس کی سیاسی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیاہے، تاہم اس پارٹی کے رہنماؤں نے کھبی بھی ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے'۔

ان کا کہنا تھا:'سکھوں کے صرف تین خاص مطالبات رہے ہیں،جن میں اقلیتی طبقوں کی بہبود کے قانوں کو ریاست میں نافذ العمل کرنا، پنجابی زبان کو ریاست کے تعلیمی اداروں میں پڑھانا اور 1990 کے دوران حالات کی خرابی کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والےسکھوں کو اسٹیٹ سبجکٹ سرٹیفیکٹ مہییا کرنا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی نے 2014 میں اپنے اسمبلی انتجاب کے منشور میں ان مطالبات کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حکومت میں آنے کے بعد اپنے کیے ہوئے وعدے کو بھول گئی'۔

جگموہن کا کہنا ہے کہ 'ہمارا ووٹ معنی رکھتا ہے، مگر اس بار ہم کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم خاموشی سے انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے'۔

ریاست میں سکھ آبادی کی کل تعداد 3لاکھ 20 ہزار ہے جس میں وادی کشمیر میں قریبا 80 ہزار سکھ آباد ہیں۔


ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے آل پارٹیز سکھ کو آرڈی ینیشن کیمیٹی (اے پی ایس سی سی) کے صدر جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ ریاست کی کسی بھی سیاسی جماعت نے ان کے مطالبات کو پورا نہیں کیا ہے۔

سکھ برادری نے انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا

جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ 'اگرچہ سکھوں نے نیشنل کانفرنس کی سیاسی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیاہے، تاہم اس پارٹی کے رہنماؤں نے کھبی بھی ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے'۔

ان کا کہنا تھا:'سکھوں کے صرف تین خاص مطالبات رہے ہیں،جن میں اقلیتی طبقوں کی بہبود کے قانوں کو ریاست میں نافذ العمل کرنا، پنجابی زبان کو ریاست کے تعلیمی اداروں میں پڑھانا اور 1990 کے دوران حالات کی خرابی کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والےسکھوں کو اسٹیٹ سبجکٹ سرٹیفیکٹ مہییا کرنا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی پی نے 2014 میں اپنے اسمبلی انتجاب کے منشور میں ان مطالبات کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حکومت میں آنے کے بعد اپنے کیے ہوئے وعدے کو بھول گئی'۔

جگموہن کا کہنا ہے کہ 'ہمارا ووٹ معنی رکھتا ہے، مگر اس بار ہم کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم خاموشی سے انتخابات کا بائیکاٹ کریں گے'۔

ریاست میں سکھ آبادی کی کل تعداد 3لاکھ 20 ہزار ہے جس میں وادی کشمیر میں قریبا 80 ہزار سکھ آباد ہیں۔

Intro:وادی کشمیر میں مقیم سکھ آبادی کے رائے دہندگان نے سرینگر اور اننتناگ پارلیمانی حلقے میں ہونے والے انتخابات کا بائکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


Body:ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے آل پارٹیز سکھ کارڑینیشن کیمیٹی (اے پی ایس سی سی) کے صدر جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ ریاست کی کسی بھی مینسٹریم سیاسی جماعت نے انکے مطالبات کو پوار کرنے پر غور نہیں کیا۔

جگموہن سنگھ رانا نے کہا کہ اگرچہ سکھوں نے نیشنل کانفرنس کی "سیاسی تحریک میں نمایا کردار ادا کیا، تاہم اس پارٹی کے رہنماؤں نے کھبی بھی ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے۔ صرف جھوٹے ناروں سے ہی کام چلاتے رہے ہیں۔"

ان کا کہنا تھا کہ سکھوں کے صرف تین خاص مطالبات رہے ہیں جنمیں نیشنل کمیشن فار مانارٹی ایکٹ (اقلیتی طبقوں کی بہبود کا قانوں) کو ریاست میں نافظ العمل کرنا، پنجابی زبان کو ریاست کے تعلیمی اداروں میں پڑھانا اور 1990 کے دوران حالات کی خرابی کی وجہ سے نقل مکانی کئے ہوئے سکھوں کو سٹیٹ سبجکٹ سرٹیفیکٹ مہییا کرنا۔

انہوں مزید کہا کہ پی ڈی پی نے 2014 میں اپنے اسمبلی انتجاب کے منشور میں ان مطالبات کو پورا کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن حکومت میں آنے کے بعد اپنے کئے ہوئے وعدے کو بھل گئی۔

ریاست میں سکھ آبادی کی کل تعداد 3لاکھ 20 ہزار ہے جس میں وادی کشمیر میں قریبا 80 ہزار سکھ آباد ہیں۔

جگموہن سنگھ رانا نے مزید کہا کہ ریاست کی کئی اسمبلی حلقوں میں سکھوں کی رائے فیصلہ کن ہوتی ہیں جنمیں سرینگر کے بٹہ مالو، امیراکدل، پلوامہ ضلع میں ترال اور اننتناگ حلقے میں مٹن قابل ذکر ہے۔ شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور رفیعآباد حلقوں میں بھی سکھوں کی آبادی مقیم ہے۔


"ہمارا ووٹ معنی رکھتا ہے، مگر اس بار ہم کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کریں گے، اور خاموش بیٹھ کر بائکاٹ کریں گے"۔



Conclusion: جگموہن سنگھ رانا
Last Updated : Apr 15, 2019, 7:28 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.