سرینگر: جموں کشمیر کے ضلع شوپیان سے تعلق رکھنے والے شعلہ بیاں مقرر اور سنہ 2016 کے عوامی احتجاج کے دوران "آزادی چاچا" کے نام سے معروف سرجان برکاتی کی اہلیہ کو آج اسپیشل انویسٹی گیشن ایجیسنی (ایس آئی اے) نے گرفتار کرلیا ہے۔ سرجان برکاتی کی دختر صغریٰ برکاتی نے شوسل میڈیا پر اس کی جانکاری دی ہے۔
صغریٰ برکاتی نے فیس بک پر ایک ویڈیو پیغام میں اس بات کا دعویٰ کیا کہ جموں کشمیر پولیس کی ایس آئی اے نے ان کی والدہ کو پوچھ گچھ کے لیے پولیس تھانے بلایا تھا۔ صغرہ کے مطابق وہ صبح اسکول گئی تھیں اور انکی والدہ پولیس تھانے گئی تھی لیکن جب ہم اسکول سے گھر واپس آئے تو انکی والدہ گھر نہیں آئی تھیں۔
جس کے بعد انہوں نے اپنے ماموں کو فون کیا تو انھوں نے ان کو مطلع کیا کہ ان کی والدہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم ایس آئی اے نے اس کے متعلق ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کو پولیس ذرائع سے معلوم ہوا کہ سرجان برکاتی کی اہلیہ کو کراوڈ فنڈنگ مقدمے کی تحقیقات کے ضمن میں آج ایس آئی اے نے سرینگر طلب کیا تھا جہاں ان کو گرفتار کرلیا گیا۔
صغریٰ برکاتی نے جموں کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل رشمی رنجن سوین سے اپیل کی ہے کہ ان کے والدین کو رہا کیا جائے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل مارچ سنہ 2023 میں اسٹیٹ انویسٹگیشن ایجنسی نے کراوڈ فنڈنگ معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ سرجان برکاتی نے کراوڈ فنڈنگ کے ذریعے 75 لاکھ روپئے سے زائد رقم جمع کی تھی، جس میں سے کچھ رقم انہوں نے علیحدگی اور عسکریت پسندی کو فروغ دینے کے لئے استعمال کیا ہے۔ تاہم سرجان برکاتی نے ان کی گرفتاری کے بعد سرینگر میں احتجاج کیا اور ایس آئے اے کے یہ الزامات مسترد کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں
واضح رہے کہ سرجان برکاتی سنہ 2016 میں حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کے ہلاکت کے بعد عوامی احتجاج کے دوران جنوبی کشمیر میں انکی شعلہ بیان اور منفرد نعرہ بازی کے لئے کافی مشہور ہوئے تھے۔ تاہم احتجاجی مظاہرے تھم جانے کے بعد ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ او دیگر مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔ اگرچہ ان کو راوں برس ضمانت پر رہا کیا گیا تھا لیکن ایس آئی اے نے ان کو گرفتار کر لیا۔