ETV Bharat / state

کورونا بحران : تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں - Telangana Deaths

دارالحکومت دہلی کے نظام الدین میں واقع تبلیغی مرکز میں رواں ماہ کے 13 سے 15 تاریخ کے درمیان ملگ گھر اجتماع کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس اجمتاع میں ملک کی مختلف ریاستوں سے تبلیغی جماعت سے وابستہ ہزاروں افراد جمع ہوئے تھے، جن میں سے متعدد افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں
تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں
author img

By

Published : Mar 31, 2020, 11:06 AM IST

تبلیغی مرکز میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کرنے والے متعدد افراد کا ٹسٹ مثبت آئے ہیں، جن کا تعلق جموں و کشمیر، تلنگانہ، آندھرا پردیش، اندومان اور نکوبار کے جزائر سے ہے۔

تلنگانہ کے چیف منسٹر آفس سے کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ اجمتاع میں ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور آج صبح 5 افراد کی موت ہوئی ہے، جس کے بعد ریاست میں کورونا سے متاثر افراد کی موت میں بڑھتی تعداد میں اضافہ ہو کر 6 ہو گئی ہے۔

ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گاندھی ہسپتال میں کورونا وائرس سے متاثرہ دو افراد کی موت ہوئی ہے۔ اپولو ہسپتال میں ایک، جبکہ گلوبل ہسپتال میں ایک اور نظام آباد کے ہسپتال میں ایک کی موت ہوئی ہے۔ حکومت نے ان تمام افراد کو تلاش کرنے کی کوشش میں لگی ہے، جنہوں نے اجتماع میں شرکت کی تھی۔

تبلیغی جماعت کے ہیڈکوارٹر بنگلہ والی مسجد میں پیر کے روز 24 افراد کی جانچ مثبت آئی ہے، جس سے دہلی میں بھی کھلبلی مچ گئی ہے، مرکز کے ذمہ داران پر سخت نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔ دہلی حکومت نے نظام الدین علاقے کو سیل کر دیا ہے اور وہاں موجود سینکڑوں افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم کو قرنطینہ مرکز کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، اگر یہ مہلک وبا بڑے پیمانے پر پھیل گئی تو مشکوک و متاثرہ افراد کو اس اسٹیڈیم میں قرنطین کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نظام الدین میں منعقدہ اجمتاع میں شرکت کرنے والے افراد کے کورونا وائرس کی رپورٹ مثبت آ رہی ہے، جن کا تعلق جموں و کشمیر، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، تلنگانہ اور اندومان اور نکوبار کے جزائر شامل ہیں۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے 50 اوراق پر مشتمل ایک فہرست تیار کی ہے جنہوں نے یا تو اس اجتماع میں شرکت کی ہے، یا پھر اجمتاع میں شریک افراد کے رابطے میں رہے ہیں۔ ان میں سے سیکنٹروں افراد کو قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا گیا۔

تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں
تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں

کشمیر کے مختلف اضلاع میں ضلعی مجسٹریٹز نے گزشتہ شام کو ان لوگوں کو ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے جو یکم مارچ کے بعد وادی میں داخل ہوئے ہیں اور اب تک انہوں نے اپنی سفری تفصیلات حکام کو فراہم نہیں کیا ہے۔

مجسٹریٹز کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے میں کہا گیا ہے یکم مارچ بعد جو افراد بیرون ملک، بیرون ریاست یا تبلیغی جماعت سے واپس آئے ہیں وہ دو دن کے اندر سفری تفصیلات ضلع انتظامیہ کو فراہم کریں، ایسا نہ کرنے پر انہیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعات کے تحت سخت سزا دی جائے گی۔

ادھر آج تلنگانہ کے چیف میڈیکل افسر نے تصدیق کی کہ 13 سے 15 مارچ تک منعقدہ اجتماع میں شرکت کرنے والے چھ افراد کی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت پانے کے بعد انتقال ہوگیا۔ گزشتہ ہفتہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ ایک شخص کی ہوئی تھی اور وہ بھی اس اجتماع میں شریک ہوئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق اجتماع کے بعد بھی اس تبلیغی مرکز میں 14 کے قریب لوگ ٹہرے ہوئے تھے۔ بیرونی ممالک جن میں ملیشیا، انڈونیشیا، سعودی عرب اور کرغزستان شامل ہیں، سے تعلق رکھنے والی تبلیغی جماعتوں نے اس اجتماع میں شرکت کی تھی۔

تبلیغی مرکز میں منعقدہ اجتماع میں شرکت کرنے والے متعدد افراد کا ٹسٹ مثبت آئے ہیں، جن کا تعلق جموں و کشمیر، تلنگانہ، آندھرا پردیش، اندومان اور نکوبار کے جزائر سے ہے۔

تلنگانہ کے چیف منسٹر آفس سے کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ اجمتاع میں ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کئی افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور آج صبح 5 افراد کی موت ہوئی ہے، جس کے بعد ریاست میں کورونا سے متاثر افراد کی موت میں بڑھتی تعداد میں اضافہ ہو کر 6 ہو گئی ہے۔

ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گاندھی ہسپتال میں کورونا وائرس سے متاثرہ دو افراد کی موت ہوئی ہے۔ اپولو ہسپتال میں ایک، جبکہ گلوبل ہسپتال میں ایک اور نظام آباد کے ہسپتال میں ایک کی موت ہوئی ہے۔ حکومت نے ان تمام افراد کو تلاش کرنے کی کوشش میں لگی ہے، جنہوں نے اجتماع میں شرکت کی تھی۔

تبلیغی جماعت کے ہیڈکوارٹر بنگلہ والی مسجد میں پیر کے روز 24 افراد کی جانچ مثبت آئی ہے، جس سے دہلی میں بھی کھلبلی مچ گئی ہے، مرکز کے ذمہ داران پر سخت نکتہ چینی کی جا رہی ہے۔ دہلی حکومت نے نظام الدین علاقے کو سیل کر دیا ہے اور وہاں موجود سینکڑوں افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم کو قرنطینہ مرکز کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، اگر یہ مہلک وبا بڑے پیمانے پر پھیل گئی تو مشکوک و متاثرہ افراد کو اس اسٹیڈیم میں قرنطین کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نظام الدین میں منعقدہ اجمتاع میں شرکت کرنے والے افراد کے کورونا وائرس کی رپورٹ مثبت آ رہی ہے، جن کا تعلق جموں و کشمیر، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، تلنگانہ اور اندومان اور نکوبار کے جزائر شامل ہیں۔

جموں و کشمیر انتظامیہ نے 50 اوراق پر مشتمل ایک فہرست تیار کی ہے جنہوں نے یا تو اس اجتماع میں شرکت کی ہے، یا پھر اجمتاع میں شریک افراد کے رابطے میں رہے ہیں۔ ان میں سے سیکنٹروں افراد کو قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا گیا۔

تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں
تبلیغی مرکز تنقید کی زد میں کیوں

کشمیر کے مختلف اضلاع میں ضلعی مجسٹریٹز نے گزشتہ شام کو ان لوگوں کو ایک سخت انتباہ جاری کیا ہے جو یکم مارچ کے بعد وادی میں داخل ہوئے ہیں اور اب تک انہوں نے اپنی سفری تفصیلات حکام کو فراہم نہیں کیا ہے۔

مجسٹریٹز کی جانب سے جاری کردہ حکمنامے میں کہا گیا ہے یکم مارچ بعد جو افراد بیرون ملک، بیرون ریاست یا تبلیغی جماعت سے واپس آئے ہیں وہ دو دن کے اندر سفری تفصیلات ضلع انتظامیہ کو فراہم کریں، ایسا نہ کرنے پر انہیں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعات کے تحت سخت سزا دی جائے گی۔

ادھر آج تلنگانہ کے چیف میڈیکل افسر نے تصدیق کی کہ 13 سے 15 مارچ تک منعقدہ اجتماع میں شرکت کرنے والے چھ افراد کی کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت پانے کے بعد انتقال ہوگیا۔ گزشتہ ہفتہ جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ ایک شخص کی ہوئی تھی اور وہ بھی اس اجتماع میں شریک ہوئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق اجتماع کے بعد بھی اس تبلیغی مرکز میں 14 کے قریب لوگ ٹہرے ہوئے تھے۔ بیرونی ممالک جن میں ملیشیا، انڈونیشیا، سعودی عرب اور کرغزستان شامل ہیں، سے تعلق رکھنے والی تبلیغی جماعتوں نے اس اجتماع میں شرکت کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.