ETV Bharat / state

کشمیر: بندشیں مزید سخت، موبائل سروس ہنوز معطل

وادی کشمیر میں پہلے سے ہی کورونا وائرس کی وجہ سے بندشیں عائد تھیں لیکن ریاض نائکو کی ہلاکت کے بعد ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لیے اس میں مزید سختی اپنائی جا رہی ہے۔

Security tightened in Kashmir post Riyaz naikoo's death, mobile service remains suspended
کشمیر: بندشیں مزید سخت، موبائل سروس ہنوز معطل
author img

By

Published : May 8, 2020, 1:51 PM IST

جنوبی کشمیر بیگ پورہ علاقہ مین حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر ریاض نائکو کی ہلاکت کے بعد سرینگر سمیت وادی بھر میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گیے ہیں جبکہ موبائل سروس آج تیسرے روز بھی معطل ہے۔

وادی کے شمال و جنوب میں جگہ جگہ پولیس و دیگر فورسز بھی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ ممکنہ مظاہروں کو روکا جا سکے۔

ادھر قہر انگیز عالمی وبا سے متاثرین کی تعداد میں ہورہے اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف گزشتہ 51 دنوں سے جاری لاک ڈاؤن ہر گزرتے روز کے ساتھ سخت ہوتا جارہا ہے وہیں لوگوں میں بھی خوف و تشویش کی لہر دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔

کشمیر: بندشیں مزید سخت، موبائل سروس ہنوز معطل
یونین ٹریٹری جموں وکشمیر میں مریضوں کا حیران کن اضافہ سامنے آیا ہے۔ وہیں گزشتہ کل مزید 18 نئے مثبت کیسز سامنے آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 793 پہنچ گئی یے۔ادھر موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتظامہ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں کووڈ 19 کی روکتھام کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ وہیں حکومت نے رابطے میں آنے والے مشبہ افراد کو ڈھونڈنے اور تشخص کرنے کے عمل میں تیزی لائی ہے جس کے باعث مثبت معاملات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔اس دوران جموں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ کوروناوائرس کی اس وبائی بیماری کی منتقلی کی زنجیر کو توڑنے کے لیے حکام کی طرف سے کرناہ سے قاضی گنڈ تک کرفیوں جیسی بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں۔شہرو دیہات میں تمام دکانیں، کاروباری ادارے، تجارتی مراکز، سرکاری دفاتر کے علاوہ تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں اور شہراہوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور غائب ہے۔لوگ گھروں میں ہی سہمے ہوئے ہیں اور ہر طرف خوف وہراس اور ہو کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ادھر سرینگر سمیت وادی کے شہر و دیہات کےمتعدد علاقے ریڈ زون میں تبدیل کئے گئے ہیں۔ جبکہ کئی بستیاں بفر زون میں رکھی گئی ہیں۔کووڈ 19 کے مرض سے بچنے کے لیے فی الحال گھروں میں ہی رہنا اس بیماری کی واحد دوا ہے اور اگر لوگ لاک ڈاؤن پر مکمل طور عمل پیرا ہوتے رہے تو جس تیزی یہ وائرس وادی کشمیر میں پھیل رہا ہے اس کی زنجیر توڈنے میں بہت جلد کامیابی مل سکتی ہے۔

جنوبی کشمیر بیگ پورہ علاقہ مین حزب المجاہدین کا اعلیٰ کمانڈر ریاض نائکو کی ہلاکت کے بعد سرینگر سمیت وادی بھر میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گیے ہیں جبکہ موبائل سروس آج تیسرے روز بھی معطل ہے۔

وادی کے شمال و جنوب میں جگہ جگہ پولیس و دیگر فورسز بھی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے تاکہ ممکنہ مظاہروں کو روکا جا سکے۔

ادھر قہر انگیز عالمی وبا سے متاثرین کی تعداد میں ہورہے اضافے کے ساتھ وادی کشمیر میں جہاں ایک طرف گزشتہ 51 دنوں سے جاری لاک ڈاؤن ہر گزرتے روز کے ساتھ سخت ہوتا جارہا ہے وہیں لوگوں میں بھی خوف و تشویش کی لہر دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔

کشمیر: بندشیں مزید سخت، موبائل سروس ہنوز معطل
یونین ٹریٹری جموں وکشمیر میں مریضوں کا حیران کن اضافہ سامنے آیا ہے۔ وہیں گزشتہ کل مزید 18 نئے مثبت کیسز سامنے آنے کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 793 پہنچ گئی یے۔ادھر موجودہ صورتحال کے پیش نظر انتظامہ کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں کووڈ 19 کی روکتھام کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ وہیں حکومت نے رابطے میں آنے والے مشبہ افراد کو ڈھونڈنے اور تشخص کرنے کے عمل میں تیزی لائی ہے جس کے باعث مثبت معاملات کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔اس دوران جموں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی لاک ڈاؤن کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ کوروناوائرس کی اس وبائی بیماری کی منتقلی کی زنجیر کو توڑنے کے لیے حکام کی طرف سے کرناہ سے قاضی گنڈ تک کرفیوں جیسی بندشیں اور پابندیاں عائد ہیں۔شہرو دیہات میں تمام دکانیں، کاروباری ادارے، تجارتی مراکز، سرکاری دفاتر کے علاوہ تمام تعلیمی ادارے بند ہیں جبکہ سڑکوں اور شہراہوں سے پبلک ٹرانسپورٹ بھی مکمل طور غائب ہے۔لوگ گھروں میں ہی سہمے ہوئے ہیں اور ہر طرف خوف وہراس اور ہو کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ادھر سرینگر سمیت وادی کے شہر و دیہات کےمتعدد علاقے ریڈ زون میں تبدیل کئے گئے ہیں۔ جبکہ کئی بستیاں بفر زون میں رکھی گئی ہیں۔کووڈ 19 کے مرض سے بچنے کے لیے فی الحال گھروں میں ہی رہنا اس بیماری کی واحد دوا ہے اور اگر لوگ لاک ڈاؤن پر مکمل طور عمل پیرا ہوتے رہے تو جس تیزی یہ وائرس وادی کشمیر میں پھیل رہا ہے اس کی زنجیر توڈنے میں بہت جلد کامیابی مل سکتی ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.