یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'نریندر مودی نے 5 اگست کو آج سے 6 ماہ قبل کشمیر میں جو قدم اٹھایا تھا میرا ایمان ہے کہ اب کشمیر آزاد ہوگا'۔
بتادیں کہ پاکستان میں 5 فروری کو 'یوم یکجہتی کشمیر' کے طور پر منایا جاتا ہے اس مناسبت سے پاکستان کے علاوہ دنیا کے بعض ممالک میں بھی تقریبات وجلسے اور جلوسوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 'اگر مودی یہ قدم نہ اٹھاتے تو دنیا کو ہم کچھ نہیں کہہ سکتے تھے۔ دنیا کو آگاہ کرنے کے لیے میری ذمہ داری ہے'۔
نریندر مودی کے حالیہ بیان کہ پڑوسی ملک کو شکست دینے کے لیے بھارتی فوج کو ایک ہفتہ سے زیادہ وقت کی ضرورت نہیں ہوگی کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ایسا بیان نارمل انسان نہیں دیتا۔
عمران خان نے کہا کہ 'کشمیر پر دنیا کی توجہ مبذول نہیں کرائی جا رہی ہے'۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'بھارت 'دہشت گردی' کا خطرہ بتاتے ہوئے فرضی فوجی آپریشن کرسکتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اس مسئلہ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تین مرتبہ بات کی ہے اور مطالبہ کیا کہ کشمیر میں مواصلاتی لاک ڈاؤن اور بندشوں کو ہٹایا جائے'۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ کشمیر کا سفیر بنوں گا، میں نے اپنی پوری کوشش کی، جس بھی فورم پر گیا میں نے بتایا کہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے'۔
مرکزی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کو آئینی دفعات 370 و 35 اے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنے کرنے کے فیصلوں کے بعد 'یوم یکجہتی کشمیر' پہلی بار منایا جارہا ہے۔