ETV Bharat / state

Alleged Genocide of Kashmiri Pandits کشمیری پنڈتوں کی 'نسل کشی' کی تحقیقات کیلئے کیوریٹو پٹیشن پر 22 نومبر کو سماعت - روٹس ان کشمیر

سپریم کورٹ کشمیر کے پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم سے جانچ کی مانگ کرنے والی تنظیم روٹس ان کشمیر کی کیوریٹو پٹیشن پر 22 نومبر کو سماعت کرے گی۔ Supreme court on Kashmiri Pandit's Alleged Genocide

کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی کی تحقیقات کے لیے کیوریٹو پٹیشن پر 22 نومبر کو سماعت
کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی کی تحقیقات کے لیے کیوریٹو پٹیشن پر 22 نومبر کو سماعت
author img

By

Published : Nov 21, 2022, 10:00 AM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ کشمیر کے پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی کی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) سے جانچ کی مانگ کرنے والی روٹس ان کشمیر (آر آئی کے) کی کیوریٹو پٹیشن پر 22 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے 27 سال کی تاخیر کی بنیاد پر 2017 میں نظرثانی کی درخواست کو خارج کرنے کے بعد آر آئی کے کو یہ عرضی عدالت عظمیٰ میں داخل کرنی پڑی۔ کیوریٹیو پٹیشن کسی معاملے میں بھارتی عدالتی طریقہ کار میں آخری قانونی علاج ہے۔ روٹس ان کشمیر، کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی سمیت کئی مسائل کے لیے لڑنے کے لیے کشمیری پنڈت نوجوانوں کی جانب سے شروع کی گئی ایک پہل ہے۔ SIT probe into Alleged Genocide of kashmiri pandits

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگر 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے مقدمات 35 سال بعد دوبارہ کھولے جا سکتے ہیں تو پھر کشمیر کے پنڈتوں کے 'قتل عام' کے مقدمات کو دوبارہ کیوں نہیں کھولا جا سکتا۔ انسانیت کے خلاف جرائم میں کوئی پابندی کی مدت نافذ نہیں ہوتی ہے۔" آر آئی کے کی عرضی میں کہا گیا ہے اور سپریم کورٹ سے ان 'نسل کشی' کے مقدمات کی ایس آئی ٹی تحقیقات کے لیے درخواست کی گئی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈاکٹر دھننجے یشونت چندرچوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی تین ججوں کی بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس عبدالنذیر بھی شامل ہیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ کشمیر کے پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی کی ایس آئی ٹی (خصوصی تحقیقاتی ٹیم) سے جانچ کی مانگ کرنے والی روٹس ان کشمیر (آر آئی کے) کی کیوریٹو پٹیشن پر 22 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے 27 سال کی تاخیر کی بنیاد پر 2017 میں نظرثانی کی درخواست کو خارج کرنے کے بعد آر آئی کے کو یہ عرضی عدالت عظمیٰ میں داخل کرنی پڑی۔ کیوریٹیو پٹیشن کسی معاملے میں بھارتی عدالتی طریقہ کار میں آخری قانونی علاج ہے۔ روٹس ان کشمیر، کشمیری پنڈتوں کی نسل کشی سمیت کئی مسائل کے لیے لڑنے کے لیے کشمیری پنڈت نوجوانوں کی جانب سے شروع کی گئی ایک پہل ہے۔ SIT probe into Alleged Genocide of kashmiri pandits

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اگر 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے مقدمات 35 سال بعد دوبارہ کھولے جا سکتے ہیں تو پھر کشمیر کے پنڈتوں کے 'قتل عام' کے مقدمات کو دوبارہ کیوں نہیں کھولا جا سکتا۔ انسانیت کے خلاف جرائم میں کوئی پابندی کی مدت نافذ نہیں ہوتی ہے۔" آر آئی کے کی عرضی میں کہا گیا ہے اور سپریم کورٹ سے ان 'نسل کشی' کے مقدمات کی ایس آئی ٹی تحقیقات کے لیے درخواست کی گئی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈاکٹر دھننجے یشونت چندرچوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی تین ججوں کی بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس عبدالنذیر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Kashmir Pandits کشمیری پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی کیس پر آج سُپریم کورٹ میں سماعت

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.