ETV Bharat / state

SC on Sweepers Wages of J&K: 'صفائی ملازمین کی کم از کم اجرت کی بقایاجات آٹھ ہفتوں کے اندر ادا کی جائے'

جسٹس بی آر گوائی اور اے ایس بوپنا کی بنچ نے مرکز کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کو ہدایت دی صفائی ملازمین کی کم از کم اجرت کی بقایاجات کو آٹھ ہفتوں کے اندر ادا کیا جائے اور مئی 2022 سے ان کی ماہانہ تنخواہ باقاعدگی سے ادا کی جائے۔SC on sweepers wages of J&K

author img

By

Published : May 26, 2022, 9:14 PM IST

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے حال ہی میں مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کو ہدایت دی ہے کہ صفائی کرنے والوں کی کم از کم اجرت کے بقایا جات کو آٹھ ہفتوں کے اندر ادا کیا جائے جو مارچ 2015 سے سو روپے ماہانہ (3 روپے فی دن) کی اجرت پر کام کر رہے ہیں۔ جسٹس بی آر گوائی اور اے ایس بوپنا کی بنچ نے مزید ہدایت دی کہ صفائی کرنے والوں کو ماہانہ ادائیگی مئی 2022 سے باقاعدگی سے ادا کی جائے۔ SC on sweepers wages of J&K

سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے 15 مئی 2019 کے فیصلے پر ایس ایل پی پر غور کرتے ہوئے یہ ہدایات جاری کیں جس کے ذریعے اس نے ایل پی اے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قانون کے عمل کا غلط استعمال ہے۔ دو ججز کی بینچ نے فیصلے میں نوٹ کیا تھا کہ بار بار ہدایات کے باوجود صفائی کرنے والوں کو ماہانہ 100 روپے کی معمولی اجرت دی جاتی رہی۔

اس وقت کے ضلع/بلاک سطح کے افسروں کے ذریعہ ضلع کپواڑہ کے مختلف صحت مراکز میں پارٹ ٹائم سویپرز جو کہ ماہانہ 100/- روپے کی اجرت پر کام کررہے تھے، نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اضافہ سے قطع نظر ایک ہی اجرت کی منظوری کو چیلنج کیا تھا۔

صفائی کرنے والے پلان گرانٹس کو نان پلان میں شامل کرنے سے پریشان تھے جو کہ چیف میڈیکل آفیسر کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے پر کیا گیا تھا، جس کے مطابق پارٹ ٹائم سویپرز کی اجرت 4500 روپے فی کس مجاز اتھارٹی کی منظوری اور اجازت کے بغیر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

Sweepers protest in srinagar: سرینگر میں صفائی ملازمین کا احتجاج

ہائی کورٹ کے سنگل جج نے 6 نومبر 2015 کو ان کے حق میں غیر ادا شدہ کم از کم اجرت جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔اس کے باوجود 6 نومبر 2015 کے حکم نامے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا تھا، اس لیے صفائی کرنے والوں نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی، جس کے بعد جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ذریعے مورخہ 07.05.2016 کے حکم نے پہلے کے حکم نامےکی تصدیق کی اور دوبارہ ہدایت کی کہ کم از کم اجرت روپے کی حد تک جھاڑو دینے والوں کو 4500 ماہانہ ادا کیا جانا تھا۔

محترمہ سنجنا سیڈی ایڈوکیٹ، سنیت لودھا ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اور شکیل سرور وانی، ہرشیتا سنگھل ایڈوکیٹ اور یشراج سنگھ دیورا ایڈوکیٹ آن ریکارڈ صفائی کرنے والوں کے لیے پیش ہوئے۔

سپریم کورٹ نے حال ہی میں مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کو ہدایت دی ہے کہ صفائی کرنے والوں کی کم از کم اجرت کے بقایا جات کو آٹھ ہفتوں کے اندر ادا کیا جائے جو مارچ 2015 سے سو روپے ماہانہ (3 روپے فی دن) کی اجرت پر کام کر رہے ہیں۔ جسٹس بی آر گوائی اور اے ایس بوپنا کی بنچ نے مزید ہدایت دی کہ صفائی کرنے والوں کو ماہانہ ادائیگی مئی 2022 سے باقاعدگی سے ادا کی جائے۔ SC on sweepers wages of J&K

سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے 15 مئی 2019 کے فیصلے پر ایس ایل پی پر غور کرتے ہوئے یہ ہدایات جاری کیں جس کے ذریعے اس نے ایل پی اے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ قانون کے عمل کا غلط استعمال ہے۔ دو ججز کی بینچ نے فیصلے میں نوٹ کیا تھا کہ بار بار ہدایات کے باوجود صفائی کرنے والوں کو ماہانہ 100 روپے کی معمولی اجرت دی جاتی رہی۔

اس وقت کے ضلع/بلاک سطح کے افسروں کے ذریعہ ضلع کپواڑہ کے مختلف صحت مراکز میں پارٹ ٹائم سویپرز جو کہ ماہانہ 100/- روپے کی اجرت پر کام کررہے تھے، نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اضافہ سے قطع نظر ایک ہی اجرت کی منظوری کو چیلنج کیا تھا۔

صفائی کرنے والے پلان گرانٹس کو نان پلان میں شامل کرنے سے پریشان تھے جو کہ چیف میڈیکل آفیسر کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے پر کیا گیا تھا، جس کے مطابق پارٹ ٹائم سویپرز کی اجرت 4500 روپے فی کس مجاز اتھارٹی کی منظوری اور اجازت کے بغیر کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

Sweepers protest in srinagar: سرینگر میں صفائی ملازمین کا احتجاج

ہائی کورٹ کے سنگل جج نے 6 نومبر 2015 کو ان کے حق میں غیر ادا شدہ کم از کم اجرت جاری کرنے کی ہدایت کی تھی۔اس کے باوجود 6 نومبر 2015 کے حکم نامے پر عمل درآمد نہیں ہو رہا تھا، اس لیے صفائی کرنے والوں نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی، جس کے بعد جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے ذریعے مورخہ 07.05.2016 کے حکم نے پہلے کے حکم نامےکی تصدیق کی اور دوبارہ ہدایت کی کہ کم از کم اجرت روپے کی حد تک جھاڑو دینے والوں کو 4500 ماہانہ ادا کیا جانا تھا۔

محترمہ سنجنا سیڈی ایڈوکیٹ، سنیت لودھا ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اور شکیل سرور وانی، ہرشیتا سنگھل ایڈوکیٹ اور یشراج سنگھ دیورا ایڈوکیٹ آن ریکارڈ صفائی کرنے والوں کے لیے پیش ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.