مسٹر گوونداچاریہ کی جانب سے پیش سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل اور سینئر وکیل وکاس سنگھ نے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی تین رکنی بنچ کے سامنے کیس کی خصوصی طور پر وضاحت کی۔
انہوں نے دلیل دی کہ ان کی عرضی گزشتہ 22 نومبر کو دائر کی گئی تھی، لیکن 15 دن گزر جانے کے باوجود اسے سماعت کے لئے درج نہیں کیا گیا ہے۔
بینچ میں جسٹس بی آر گوئي اور جسٹس سوريہ كانت شامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے 2018 میں دیئے اپنے فیصلے میں قومی اہمیت کے مقدمات کی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی اجازت دی تھی۔ یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے جسے ہندوستانی اور بین الاقوامی میڈیا کور کرتا ہے۔ ایسے میں عدالت اس معاملے کی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی اجازت دے۔
دراصل مسٹر گوونداچاریہ نے اجودھیا تنازعہ کی سماعت کی بھی لائیو اسٹریمنگ کی مانگ کی تھی۔ اس پر عدالت عظمی نے رجسٹری کو نوٹس جاری کرکے پوچھا تھا کہ سپریم کورٹ میں کتنے وقت میں لائیو اسٹریمنگ کا انتظام ہو سکتا ہے۔
دفعہ 370: لائیو اسٹریمنگ سے متعلق عرضی پر سماعت - سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کے زیادہ تر التزمات غیر مؤثر کئے جانے کی آئینی قانونی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواست کی لائیو اسٹریمنگ سے متعلق آر ایس ایس کے سابق مفکر کے این گوونداچاریہ کی عرضی کی سماعت پر جمعرات کے روز رضامندی ظاہر کی۔
مسٹر گوونداچاریہ کی جانب سے پیش سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل اور سینئر وکیل وکاس سنگھ نے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی تین رکنی بنچ کے سامنے کیس کی خصوصی طور پر وضاحت کی۔
انہوں نے دلیل دی کہ ان کی عرضی گزشتہ 22 نومبر کو دائر کی گئی تھی، لیکن 15 دن گزر جانے کے باوجود اسے سماعت کے لئے درج نہیں کیا گیا ہے۔
بینچ میں جسٹس بی آر گوئي اور جسٹس سوريہ كانت شامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے 2018 میں دیئے اپنے فیصلے میں قومی اہمیت کے مقدمات کی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی اجازت دی تھی۔ یہ معاملہ قومی اہمیت کا حامل ہے جسے ہندوستانی اور بین الاقوامی میڈیا کور کرتا ہے۔ ایسے میں عدالت اس معاملے کی سماعت کی لائیو اسٹریمنگ کی اجازت دے۔
دراصل مسٹر گوونداچاریہ نے اجودھیا تنازعہ کی سماعت کی بھی لائیو اسٹریمنگ کی مانگ کی تھی۔ اس پر عدالت عظمی نے رجسٹری کو نوٹس جاری کرکے پوچھا تھا کہ سپریم کورٹ میں کتنے وقت میں لائیو اسٹریمنگ کا انتظام ہو سکتا ہے۔