وادی کشمیر کا ماحولیات نظام کافی نازک مانا جاتا ہے۔ اسی نازک اور خوبصورت ماحول سے اس کی سیاحتی شناخت بھی ہے۔ لیکن گزشتہ برسوں سے شہر و قصبہ جات میں جدیدیت اور بڑھتے ٹریفک سے آلودگی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
ماہرین کے مطابق وادی شفاف آب و ہوا اور پرکشش مناظر کی وجہ سے ہی سیاحتی طور پر مشہور ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو نہیں پایا جائے گا شعبہ سیاحت متاثر ہوگا۔
سنہ 2018 میں انڈین انسٹیچوٹ آف ٹراپیکل میٹرالوجی اور یونیورسٹی آف کشمیر کے اشتراک میں کی گئی تحقیق کے مطابق شہر سرینگر کے فضاء میں آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
تحقیق میں آلودگی کے وجوہات سرما میں گھروں میں کوئلے کا زیادہ استعمال اور ٹریفک بتائی گئی ہے۔
وادی کے ماحولیات کارکن کہتے ہیں کہ گزشتہ تین دہائیوں میں وادی کا ماحول زیادہ آلودہ ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وادی کشمیر کی دستکاری صنعت میں خواتین کا کردار
بڑھتی آلودگی کے شکار وادی کے سرسبز جنگلات، برف سے بھرے پہاڑ، میٹھے پانی کی نہریں ہو رہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آلودگی کی وجہ سے آکسیجن میں کمی ہوتی جائی گی اور وادی بے رونق ہو جائے گی۔
اگرچہ وادی میں آلودگی کو قابو پانے کے لئے قوانین بھی موجود ہے، تاہم ماہر قوانین کا ماننا ہے کہ سرکار اور عوام ان قوانین کو عمل میں لانے میں ناکام ہوتی رہی ہے۔