فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نروانے نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے جنگ بندی معاہدے پر سختی سے عمل درآمد اور بھارتی حدود میں عسکریت پسندوں کے بھیجنے کو بند کرنے کے عمل سے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کی راہیں ہموار ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عسکری سرگرمیوں کو جاری رکھا ہوا ہے جس کے پیش نظر ہم کسی بھی صورت میں اپنی تیاریوں کی سطح کو کم نہیں کرسکتے ہیں۔
موصوف نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو سرینگر میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'ہم اس جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرنے کے لئے رضا مند ہیں جب تک وہ (پاکستان) اس پر عمل پیرا ہوں گے، لیکن دوسری طرف ایل او سی کے اُس پار عسکریت پسندانہ انفراسٹریکچر برابر قائم ہے وہاں عسکریت پسندوں کے کیمپ ابھی بھی قائم ہیں لہٰذا ہم اپنی تیاریوں کی سطح کو کم نہیں کرسکتے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ اعتماد کی بحالی ایک مشکل کام ہے۔ دہائیوں سے دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتماد قائم ہے تاہم اعتماد بحال کرنا اور قیام امن پوری طرح سے پاکستان پر منحصر ہے۔
موصوف فوجی سربراہ نے کہا کہ بھارت کسی بھی دراندازی کی کوشش اور عسکریت پسندانہ سرگرمی کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح تیار ہے اور سرحدوں سے فوجی جوانوں کی واپسی کا انحصار خطرے اور موجودہ صورتحال پر ہے۔
یو این آئی