سرینگر:بمنہ سرینگر کے المسکین یتیم ٹرسٹ کے 18 بچوں کے لاپتہ ہونے کی خبروں کو حقیقت سے بعید قرار دیتے ہوئے ٹرسٹ کے سربراہ نے کہا کہ تمام بچے محفوظ ہیں اور بچے دوسرے مقام پر منتقل ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ بچوں کی بہبود کمیٹی (سی ڈبلیو سی) سرینگر کی چیئرپرسن ڈاکٹر خیر النساء نے جمعہ کے روز بمنہ نندریشی کالونی کا دورہ کرکے بتایا کہ المسکین یتیم ٹرسٹ کو رجسٹریشن کے لیے کافی وقت دیا گیا تھا لیکن ٹرسٹ اس میں ناکام رہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹرسٹ میں داخل 18 بچے لاپتہ ہیں اور ٹرسٹ غیر قانونی طور پر چل رہا ہے، جس کے بعد اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
وہیں المسکین یتیم ٹرسٹ کے سربراہ عابد علی شیخ نے کہا کہ سی دبلو سی کی ہدایت پر نندریشی کالونی سے سیکٹر 5، ہمدانیہ کالونی میں بچوں کو شفٹ کیا گیا ہیں۔تمام 18 بچے محفوظ ہیں، جن میں سے دس بچے گھر جا چکے ہیں جبکہ سات بچے ہمدانیہ کالونی والے گھر میں ہیں اور ایک مقامی بچہ جو روزانہ کی بنیاد پر اپنے گھر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یتیم ٹرسٹ میں کسی بچے کے لاپتہ ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ نندریشی کالونی سے یتیم ٹرسٹ نے دوسری جگہ شفٹ کیا ہے اور گھر کی شفٹ ہونے کی وجہ سے غلط معلومات پھیل گئی ہے۔
مزید پڑھیں:
یتیم ٹرسٹ کے سربراہ نے کہا کہ ٹرسٹ کے پاس مناسب سوسائٹی رجسٹریشن ہے اور سی ڈبلو سی رجسٹریشن کی فائل نامعلوم وجوہات کی بناء پر بچوں کی بہبود کمیٹی کے دفتر میں زیر التوا ہے۔