کشمیر میں روسی سفیدے کے مضر اثرات اور کٹائی کے معاملے پر جموں و کشمیر کی عدالت عالیہ نے انتظامیہ کو تنبیہہ کرتے ہوئے کہا کہ 23 جون سے پہلے عدالت عالیہ کے سامنے رپورٹ پیش نہ کی گئی تو حکام کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ روسی سفیدے کے درختوں سے خارج ہونے والے روئی کے گھالوں کے مضر اثرات اور ان درختوں کی کٹائی سے متعلق عدالت عالیہ میں مفاد عامہ کے تحت دائر عرضی پر ایک مرتبہ پھر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس گیتا متل کی سربراہی میں عدالت عالیہ کی دو رکنی بینچ نے سماعت کے دوران حکومت کو ماہرین سے رپورٹ طلب کرنے کے احکامات صادر کیے تھے جبکہ اس سے قبل معاملے کی سماعت کے دوران عدالت عالیہ نے حکومت کو ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے اور روسی سفیدے کی کٹائی و روئی کے گھالوں کے اثرات سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔
عدالت کی جانب سے کمیٹی تشکیل دیے جانے کے احکامات پر حکومت کی جانب سے کیس کی پیروی کر رہے اے جی نے عدالت کو جانکاری دی کہ انہوں نے زبانی طور ہدایات حاصل کی ہیں۔ اس کے بعد عدالت عالیہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی کا مقام ہے کہ عدالت کو آگاہ نہیں کیا گیا کہ کیا مطلوبہ اقدام کیے گئے ہیں۔
اس ضمن میں جموں و کشمیر کی عدالت عالیہ کا کہنا تھا کہ 'اگر 23 جون تک رپورٹ پیش نہیں کی گئی تو عدالت معاملے کا سخت نوٹس لینے پر مجبور ہو جائے گی۔'