ETV Bharat / state

ڈیڑھ سو سال پرانے رگھوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری - ہندو وئلفئر سوسائٹی بھگوان رام

جموں و کشمیر میں بعض تاریخی اور وراثتی یاد گاروں کے علاوہ قدیم عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کرنے اور انہیں اپنی ہیئت میں پھر سے بحال کرنے کے لئے حکومت نے کئی پروجیکٹ درست کرلئے ہیں۔

ڈیڑ سو سال پرانے رگوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری
ڈیڑ سو سال پرانے رگوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری
author img

By

Published : Oct 19, 2020, 10:46 PM IST

اسی کڑی کے تحت سرینگر کے پرانے شہر کے فتح کدل علاقے میں دریائے جہلم کے کنارے پر واقع ڈیڑھ سو سال پرانے رگھوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری ہے۔ اس قدیم مندر کی تجدید ومرت سمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت کی جارہی ہے۔ جبکہ تعمیری اور تجدیدکاری کا کام محکمہ سیاحت کے زیر نگرانی چل رہا ہے۔

ڈیڑ سو سال پرانے رگوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری

ایس سی اییہ تاریخی مندر گزشتہ تین دہائیوں سے خستہ حالی کی داستان پیش کررہا تھا لیکن گزشتہ ماہ سے اس کی مرت اور بحالی کا کام ہاتھ میں لیا گیا۔ رگھوناتھ مندر کی تجدید ومرمت میں 54لاکھ روپے خرچ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جبکہ مندر میں جاری تعمیری کام رواں برس کے آخر میں مکمل ہونے کی توقع ہے ۔جس کے بعد اس پرانے مندر کو شردھا لوؤں کی پوجا ارچنا کے لئے باضابط طور کھولا جائےگا۔

ہندو ویلفیئر سوسائٹی بھگوان رام کے نام سے منسوب رگھوناتھ مندر مہاراجہ گلاب سنگھ نے 1835عیسوی میں بنانے کا کام شروع کیا تھا لیکن مہاراجہ کے موت کے بعد اس کا تعمیری کام کافی وقت تک ادھورا رہا۔بعد میں مہاراجہ گلاب سنگھ کے بیٹے مہاراجہ رنبیر سنگھ نے مندر کو بنوانے کا کام پھر سے شروع کرواتے ہوئے 1860عیسوی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: مشہور اخبار 'کشمیر ٹائمز' کا دفتر سیل


سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت رگھو ناتھ مندر کے علاوہ سرینگر کے درگجن علاقے میں واقع ایک پرانہ گرجا گھر،ایچ ایم ٹی زینہ کوٹ میں ایک گردوارہ اور حسن آباد علاقے میں واقع ایک امام باڑے کا کام بھی درست کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے 90کی دہائی میں رگھوناتھ مندر آگ کی ایک واردات کی نذر ہوگیا تھا جس وجہ سے اس تاریخی مندر کو کافی نقصان پہنچا۔

اسی کڑی کے تحت سرینگر کے پرانے شہر کے فتح کدل علاقے میں دریائے جہلم کے کنارے پر واقع ڈیڑھ سو سال پرانے رگھوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری ہے۔ اس قدیم مندر کی تجدید ومرت سمارٹ سٹی منصوبہ کے تحت کی جارہی ہے۔ جبکہ تعمیری اور تجدیدکاری کا کام محکمہ سیاحت کے زیر نگرانی چل رہا ہے۔

ڈیڑ سو سال پرانے رگوناتھ مندر کی بحالی کا کام جاری

ایس سی اییہ تاریخی مندر گزشتہ تین دہائیوں سے خستہ حالی کی داستان پیش کررہا تھا لیکن گزشتہ ماہ سے اس کی مرت اور بحالی کا کام ہاتھ میں لیا گیا۔ رگھوناتھ مندر کی تجدید ومرمت میں 54لاکھ روپے خرچ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ جبکہ مندر میں جاری تعمیری کام رواں برس کے آخر میں مکمل ہونے کی توقع ہے ۔جس کے بعد اس پرانے مندر کو شردھا لوؤں کی پوجا ارچنا کے لئے باضابط طور کھولا جائےگا۔

ہندو ویلفیئر سوسائٹی بھگوان رام کے نام سے منسوب رگھوناتھ مندر مہاراجہ گلاب سنگھ نے 1835عیسوی میں بنانے کا کام شروع کیا تھا لیکن مہاراجہ کے موت کے بعد اس کا تعمیری کام کافی وقت تک ادھورا رہا۔بعد میں مہاراجہ گلاب سنگھ کے بیٹے مہاراجہ رنبیر سنگھ نے مندر کو بنوانے کا کام پھر سے شروع کرواتے ہوئے 1860عیسوی میں پایہ تکمیل تک پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: مشہور اخبار 'کشمیر ٹائمز' کا دفتر سیل


سمارٹ سٹی منصوبے کے تحت رگھو ناتھ مندر کے علاوہ سرینگر کے درگجن علاقے میں واقع ایک پرانہ گرجا گھر،ایچ ایم ٹی زینہ کوٹ میں ایک گردوارہ اور حسن آباد علاقے میں واقع ایک امام باڑے کا کام بھی درست کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے 90کی دہائی میں رگھوناتھ مندر آگ کی ایک واردات کی نذر ہوگیا تھا جس وجہ سے اس تاریخی مندر کو کافی نقصان پہنچا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.