سرینگر: جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کو 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد مرکزی جامع مسجد کو نماز جمعہ اور دیگر اہم دنوں پر بند کردیا جاتا ہے۔ ایسے میں گزشتہ 3 برسوں کے دوران تاریخی مسجد کو بند کرنا انتظامیہ کا معمول بن چکا یے جو کہ باعث افسوس ہے۔Detaintion of Mirwaiz Mohmmad Umar Farooq
جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے ہفتہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ جامع مسجد جموں و کشمیر کے مسلمانوں کی عظیم الشان عبادت گاہ اور اس سے منسلک جامع مارکیٹ تجارت کا بڑا مرکز ہے۔ وانی نے جامع کو جزوی طور کھولنے اور تہواروں کے مواقعوں پر بند کیے جانے پر ارباب اقتدار کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا۔ Release Mirwaiz Muhammad Umar Farooq
مزید پڑھیں:
فورم نے میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل خانہ نظربندی پر بھی مذمت کا اظہار کیا۔ انہوں نے موصوف کی تین سالہ نظری بندی کو فوری ختم کیے جانے کا حکام سے مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی امامت کا فیضہ انجام دینے کے ساتھ ساتھ اپنی دیگر مزہبی اور سماجی زمہ داریاں نبھا سکیں وہیں انہوں نے بنا کسی پابندی کے جامع مسجد کو کھلا رکھنے پر بھی زور دیا۔۔ Jammu and Kashmir Civil Society Forum seeks release of Mirwaiz Umar Farooq