جھیل ڈل سے رکھ آرتھ منتقل کئے گئے افراد نے آج بنیادی سہولتوں کے فقدان پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ حکومت نے سرینگر کی مشہور جھیل ڈل سے لوگوں کو منتقل کرتے ہوئے رکھ آرتھ میں بسایا تھا لیکن یہاں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔ مقامی لوگوں نے حکومت اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ احتجاجی کے دوران متعدد خواتین نے خالی بالٹی اور برتن کے ساتھ مظاہرہ کیا اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بلند کئے۔
اس دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے مقامی شخص مشتاق حسین نے بتایا کہ ری ہیبلیٹیشن فار ڈل دیولیرس اسکیم کے تحت ڈل جھیل سے رکھ آرتھ میں کچھ افراد کو منتقل کیا گیا تھا اور حکومت کی جانب سے منتقل ہوئے افراد کو کئی طرح کی سہولتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ انتظامیہ نے علاقہ میں بنیادی سہولیات کی فراہمی اور یہاں آباد لوگوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’تعلیمی ادارے کھولنے سے قبل تدریسی و غیر تدریسی عملہ کو ویکسینیٹ کیا جائے گا‘
انہوں نے کہا کہ 10 برس گذرنے کے باوجود بھی رکھ آرتھ میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور یہاں کے لوگوں کو روزگار بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ علاقہ میں سڑکیں خستہ حال ہے، پانی کی عدم سربراہی سے لوگوں کو کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ متعدد بار متعلقہ حکام کو مسائل سے آگاہ کیا گیا لیکن ابھی تک مسائل کو حل نہیں کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور انتظامیہ سے فوری طور پر علاقہ میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔