لگاتار بارشوں کے سبب وادی کشمیر کے ندی نالوں، دریائوں اور کھیتوں میں پانی کی بہتات نے خشک زمین میں نئی روح پھونک دی ہے، اور کسان دربار ایزدی میں حمد و ثنا بجا لاتے ہوئے نہیں تھکتے۔
کئی مہینوں تک بارش نہ ہونے سے افسردہ کسان ممکنہ نقصان کی وجہ سے بے حد پریشان تھے۔ گزشتہ مہینوں پانی کی قلت کے سبب دالوں اور شالی کی فصل کو کافی نقصان پہنچا تھا تاہم کسانوں کے مطابق اس موسم میں بارش سے زعفران اور سیب کی فصلوں کو کافی فائدہ پہنچے گا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کسانوں نے کہا: ’’کئی مہینوں سے تپتی گرمی اور خشک موسم کی وجہ سے شالی، مکئی اور دالوں کی فصلیں تباہ ہو گئیں، تاہم اس بارش کی وجہ سے اخروٹ، زعفران اور سیب کی فصلوں کو فائدہ ہونے کی امید ہے۔‘‘
گزشتہ برس دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کسانوں خصوصاً سیب کی کاشت سے وابستہ کاشت کاروں اور تاجرین کو کافی نقصان سے دوچار ہونا پڑا تھا، اور رواں برس خشت موسم کی وجہ سے وہ بے حد پریشان تھے، باران رحمت سے کسانوں کے چہروں کھِل تو اٹھے ہیں تاہم کیا وہ گزشتہ برس ہوئے نقصان کی بھرپائی کر پائیں گے؟ یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔