ذرائع نے بتایا کہ حملے کے منصوبے کو ناکام بنانے کے بعد اس کیس کی تحقیقات کی ذمے داری این آئی اے کے حوالے کر دی گئی ہے۔
این آئی اے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ عسکریت پسندوں کا منصوبہ گزشتہ برس فروری میں پلوامہ خودکش حملے سے ملتا جلتا نظر آرہا اور اس میں پاکستانی عسکریت پسندوں کی سازش نظر آرہی ہے جس کے باعث اس معاملے کی تحقیقات این آی اے کرے گی۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ این آی اے جائے واردات پر بھی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ جمعرات کی صبح سکیورٹی فورسز نے راجپورہ کے ایون گنڈ گاؤں میں ایک کار میں آئی ای ڈی بم برآمد کیا جس کو بم ڈسپوزل سکواڈ ٹیم نے ناکارہ بنا دیا۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتاتا کہ پولیس کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ عسکریت پسند سکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس کے بعد سکیورٹی فورسز مستعد تھی اور آج ان کی طرف سے یہ سازش ناکام کر دی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ سینٹرو کار میں نقلی نمبر پلیٹ لگائی گئی تھی جو کٹھوعہ کے ایک باشندے کی موٹر بایک کا نبمر ہے۔ پولیس ذرایع کا کہنا ہے کہ گاڑی کے اصلی مالک اور نمبر کی جانچ کی جارہی ہے اور قریب وقت میں اس کا راز بھی فاش ہوگا۔
پولیس ذرایع کا کہنا ہے کہ آج کے ناکارہ کیے گئے بم حملے کی سازش میں دو جیش محمد سے منسلک پاکستانی عسکریت پسند اور حزب المجاہدین سے منسلک ایک مقامی عسکریت پسند ملوث ہونے کا امکان نظر آرہا ہے جن کی مکمل شناخت کا پتہ لگایا جارہا ہے۔