کشمیر وادی میں طویل عرصے کے بعد اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں شروع ہونے کےچند دنوں بعد ہی سرینگر میں قائم ایک مشہور ومعروف دہلی پبلک نامی نجی اسکول نے اپنی من مانیاں شروع کرتے ہوئے بچوں کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسم بہار کی آمد سے پھر لوٹی جھیل ڈل میں رونقیں
ایک والد نے اپنی رودداد سناتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں انہوں نے بس فیس کو چھوڑ کر اپنی بیٹی کا ٹیوشن فیس سمیت سالانہ فیس جمع کروایا لیکن اس کے بعد بھی انہیں فون پر دھمکی دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے بس فیس اور دیگر فیس ادا نہ کیا تو ان کی بچئ کو آن لائن کلاس میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ڈی پی ایس یہ طریقہ کار سرکاری احکامات کی صریح خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ والدین نے ڈی پی ایس اسکول کے اس رویہ پر انتظامیہ خاص کر ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کو مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ والدین اور اسکول میں زیر تعلیم بچوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔
ادھر دہلی پبلک اسکول انتظامیہ نے اس معاملے کے تعلق سے کسی بھی طرح کے تبصرے سے انکار کیا ہے۔ ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اگر ان کا اس تعلق سے کوئی جواب موصول ہوتا ہے تو اس خبر کو اپڈیٹ کیا جائے گا اور ان کی تبصرے کو بھی خبر میں شامل کیا جائے گا۔