وادی کشمیر میں انتظامیہ نے کووڈ ٹیسٹ پر ایک ریٹ طے کیا ہے جس کے بعد نجی لیبارٹریز نے یہ ٹیسٹ کرنا بند کیے ہیں-
انتظامیہ نے آر ٹی پی سی آر فی کووڈ ٹیسٹ کی قیمت 400 روپے طے کیا ہے تاہم نجی لیبارٹریز کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ اس ریٹ پر متفق نہیں ہیں کیونکہ اس ریٹ سے ان کو نقصان ہوتا ہے-
کشمیر میں پرائیویٹ لیبارٹریز نے کووڈ ٹیسٹ بند کیا - آر ٹی پی سی آر فی کووڈ ٹیسٹ
انتظامیہ نے آر ٹی پی سی آر فی کووڈ ٹیسٹ کی قیمت 400 روپے طے کیا ہے تاہم نجی لیبارٹریز کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ اس ریٹ پر متفق نہیں ہیں کیونکہ اس ریٹ سے ان کو نقصان ہوتا ہے-
کشمیر میں پرائیویٹ لیبارٹریز نے کووڈ ٹیسٹ کرنا بند کئے
وادی کشمیر میں انتظامیہ نے کووڈ ٹیسٹ پر ایک ریٹ طے کیا ہے جس کے بعد نجی لیبارٹریز نے یہ ٹیسٹ کرنا بند کیے ہیں-
انتظامیہ نے آر ٹی پی سی آر فی کووڈ ٹیسٹ کی قیمت 400 روپے طے کیا ہے تاہم نجی لیبارٹریز کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ اس ریٹ پر متفق نہیں ہیں کیونکہ اس ریٹ سے ان کو نقصان ہوتا ہے-
نجی لیبارٹریز کے مالکان کا کہنا ہے کہ آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے لئے طبی آلات اور دگر درکار سامان انکو مہنگے داموں خریدنا پڑرہا ہے جس وجہ سے وہ چار سو روپے میں یہ ٹیسٹ نہیں کر سکتے ہیں-
گزشتہ برس سرکار نے نجی لیبارٹریز پر فی کووڈ ٹیسٹ کے لئے 1600 روپے مختص کئے تھے لیکن مالکان کہہ رہے ہیں کہ اگر گزشتہ سال سرکار نے ریٹ طے کی تھی امسال چار سو کیسے ہوسکتا ہے-انکا کہنا ہے کہ اگر سرکار انکو کووڈ کٹ و دیگر سامان دستیاب کرے گی تو اس صورت میں وہ سرکار کی طے شدہ ریٹ پر ٹیسٹ کر سکتے ہیں
نجی لیبارٹریز کے مالکان کا کہنا ہے کہ آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کے لئے طبی آلات اور دگر درکار سامان انکو مہنگے داموں خریدنا پڑرہا ہے جس وجہ سے وہ چار سو روپے میں یہ ٹیسٹ نہیں کر سکتے ہیں-
گزشتہ برس سرکار نے نجی لیبارٹریز پر فی کووڈ ٹیسٹ کے لئے 1600 روپے مختص کئے تھے لیکن مالکان کہہ رہے ہیں کہ اگر گزشتہ سال سرکار نے ریٹ طے کی تھی امسال چار سو کیسے ہوسکتا ہے-انکا کہنا ہے کہ اگر سرکار انکو کووڈ کٹ و دیگر سامان دستیاب کرے گی تو اس صورت میں وہ سرکار کی طے شدہ ریٹ پر ٹیسٹ کر سکتے ہیں