جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا ہے کہ رواں برس درندازی کے واقعات میں کمی آئی ہیں۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
دلباغ سنگھ نے کہا 'یہ بات ضرور ہے کہ اس بار درندازی کے واقعات چیک ہوئے ہیں، اور اس میں دونوں طرف (بھارت اور پاکستان) جو سیز فائر معاہدہ پر عمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے، اس کا بھی مثبت اثر ہوا ہے۔ جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کہنا غلط ہوگا کہ کشمیر میں غیر ملکی عسکریت پسند موجود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ابھی پاکستانی عسکریت پسندوں کی ٹھیک ٹھاک تعداد یہاں موجود ہے اور ہمارے آپریشن آنے والے دنوں میں ان کو ٹارگیٹ کرے گے۔
رواں برس کے اوائل میں بھارت اور پاکستان کی افواج نے اعلان کیا تھا کہ وہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدہ پر امن برقرار رکھے گے۔
انہوں نے کہا کپواڑہ سیکٹر سے منشیات اور اسلحہ کی اسمگلنگ ہو رہی ہے اور حال ہی میں بھاری مقدار میں منشیات اور اسلحہ پکڑا گیا ہے۔ جموں میں ایل او سی اور آئی بی پر ڈرون کے ذریعے منشیات اور ہتھیاروں کی دراندازی ہوئی تھی جو فی الحال رک گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت - پاکستان سیز فائر معاہدے کی پاسداری پر رضامند کیسے ہوئے؟
سری نگر میں عسکریت پسندوں کی موجودگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا "ہم نے سری نگر میں ایک یا دو واقعات دیکھے ہیں۔ ہم سو فیصد عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت کو روک نہیں سکتے لیکن مستقبل قریب میں آپ کو سری نگر شہر کے مضافات میں اچھی کاروائیاں نظر آئیں گی۔