ETV Bharat / state

امرناتھ یاتریوں کے لیے ایڈوائزری پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

عمر عبداللہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: 'حکومت نے غیر ملکی و ملکی صحافیوں کو کشمیر لایا۔ ان کے سفر پر آنے والا خرچہ برداشت کیا۔ صحافیوں کو یہاں بتایا گیا کہ وہ از خود دیکھیں کہ کشمیر کی صورتحال کس قدر اچھی ہے اور یاترا کس قدر کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ لیکن اب حکم نامہ سامنے آتا ہے کہ یاتری اور سیاح فوراً کشمیر چھوڑ کر چلے جائیں'۔

امرناتھ یاتریوں کے لیے ایڈوائزری پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل
author img

By

Published : Aug 2, 2019, 5:10 PM IST

Updated : Aug 2, 2019, 10:02 PM IST

جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ و محبوبہ مفتی اور جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کے صدر شاہ فیصل نے ریاستی حکومت کی طرف سے جاری ایڈوائزری جس میں وادی میں موجود امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوراً سے پیشتر واپس چلے جانے کے لئے کہا گیا ہے پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا: 'آپ اس مسلم اکثریتی ریاست کی محبت حاصل کرنے میں ناکام رہے جس نے مذہبی بنیادوں پر تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے سیکولر انڈیا کو چنا تھا۔ ہاتھوں سے دستانے باہر آچکے ہیں اور انڈیا نے لوگوں پر خطے کو ترجیح دی ہے'۔

انہوں نے کہا: 'مفتی صاحب بار بار کہتے تھے کہ کشمیریوں کو جو ملنا ہے اپنے ملک انڈیا سے ہی ملنا ہے۔ لیکن آج وہی ملک ان سے ان کے خصوصی کردار کو ہتیانے کی تیاریوں میں لگ گیا ہے'۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا: 'سری نگر کی سڑکوں پر افراتفری ہے۔ لوگ اے ٹی ایم مشینوں و پٹرول پمپوں کی جانب دوڑ رہے ہیں اور اشیائے خورد و نوش کو سٹاک کررہے ہیں۔ کیا حکومت ہند کو صرف یاتریوں کے تحفظ کی فکر ہے جبکہ کشمیریوں کو بے یار و مددگار چھوڑا گیا ہے'۔

شاہ فیصل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں وکشمیر حکومت نے سیاحوں اور امرناتھ یاتریوں سے کہا ہے کہ وہ سیکورٹی خطرے کے پیش نظر فوراً کشمیر چھوڑ کر چلے جائیں۔ کیا مقامی لوگوں کے لئے کوئی حکم نامہ جاری ہوگا؟ کیا کشمیریوں کو بھی دوسری جگہوں کی اور ہجرت کرنے ہے یا ان کی زندگیاں معنی نہیں رکھتیں؟'۔

جموں وکشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ و محبوبہ مفتی اور جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ کے صدر شاہ فیصل نے ریاستی حکومت کی طرف سے جاری ایڈوائزری جس میں وادی میں موجود امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں کو فوراً سے پیشتر واپس چلے جانے کے لئے کہا گیا ہے پر اپنا سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا: 'آپ اس مسلم اکثریتی ریاست کی محبت حاصل کرنے میں ناکام رہے جس نے مذہبی بنیادوں پر تقسیم کو مسترد کرتے ہوئے سیکولر انڈیا کو چنا تھا۔ ہاتھوں سے دستانے باہر آچکے ہیں اور انڈیا نے لوگوں پر خطے کو ترجیح دی ہے'۔

انہوں نے کہا: 'مفتی صاحب بار بار کہتے تھے کہ کشمیریوں کو جو ملنا ہے اپنے ملک انڈیا سے ہی ملنا ہے۔ لیکن آج وہی ملک ان سے ان کے خصوصی کردار کو ہتیانے کی تیاریوں میں لگ گیا ہے'۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا: 'سری نگر کی سڑکوں پر افراتفری ہے۔ لوگ اے ٹی ایم مشینوں و پٹرول پمپوں کی جانب دوڑ رہے ہیں اور اشیائے خورد و نوش کو سٹاک کررہے ہیں۔ کیا حکومت ہند کو صرف یاتریوں کے تحفظ کی فکر ہے جبکہ کشمیریوں کو بے یار و مددگار چھوڑا گیا ہے'۔

شاہ فیصل نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں وکشمیر حکومت نے سیاحوں اور امرناتھ یاتریوں سے کہا ہے کہ وہ سیکورٹی خطرے کے پیش نظر فوراً کشمیر چھوڑ کر چلے جائیں۔ کیا مقامی لوگوں کے لئے کوئی حکم نامہ جاری ہوگا؟ کیا کشمیریوں کو بھی دوسری جگہوں کی اور ہجرت کرنے ہے یا ان کی زندگیاں معنی نہیں رکھتیں؟'۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Aug 2, 2019, 10:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.