ETV Bharat / state

مجیندر سرسا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے عدالت میں عرضی

author img

By

Published : Jul 4, 2021, 5:47 PM IST

سرینگر جوڈیشل مجسٹریٹ کے پاس درخواست دائر کی گئی ہے کہ سرسا، رویندر رینہ اور سوشل میڈیا صارف امان بالی نے جموں و کشمیر میں سکھ خواتین کی مسلم مردوں سے شادی کے معاملے میں امن و امان میں رخنہ اور سکھ - مسلمان بھائی چارے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔

مجیندر سرسا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے عدالت میں عرضی
مجیندر سرسا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے عدالت میں عرضی

جموں و کشمیر کے ایک طلباء کارکن ناصر کھوہامی نے عدالت کا رخ کرتے ہوئے اکالی دل لیڈر مجیندر سنگھ سرسا، جموں و کشمیر کے بی جے پی صدر رویندر رینہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی عرضی دائر کی ہے۔

ناصر کھوہامی نے سرینگر جوڈیشل مجسٹریٹ میں ان کے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی ہے اور کہا ہے کہ سرسا، رویندر رینہ اور سوشل میڈیا صارف امان بالی نے جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر سکھ خواتین کی مسلم مردوں سے شادی کے معاملے میں امن و امان میں رخنہ اور سکھ - مسلمان بھائی چارے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔

مجیندر سرسا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے عدالت میں عرضی
ان کا کہنا تھا کہ ان لیڈران اور ایک سوشل میڈیا صارف نے جموں وکشمیر بالخصوص کشمیری مسلمانوں کے متعلق ایسے بیانات دیے جس سے بیرونی ریاستوں خاص طور پر پنجاب میں زیر تعلیم طلبا کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'انصاف کے لیے سول سوسائٹی کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے'

یاد رہے کہ ناصر کھوہامی شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے رہنے والے ہیں اور گذشتہ چند برسوں سے طلبا کے مسائل کے متعلق سرگرم ہیں۔

ناصر کھوہامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سوموار کو اس عرضی پر عدالت میں سماعت ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سرینگر میں مجیندر سنگھ سرسا اور درجنوں سکھ رہنمائوں نے چار سکھ خواتین کی مسلمان مردوں سے نکاح کے معاملے پر سرینگر میں احتجاج کیا تھا اور کئی ایک پریس کانفرنسز بھی منعقد کی تھیں۔

جموں و کشمیر کے ایک طلباء کارکن ناصر کھوہامی نے عدالت کا رخ کرتے ہوئے اکالی دل لیڈر مجیندر سنگھ سرسا، جموں و کشمیر کے بی جے پی صدر رویندر رینہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی عرضی دائر کی ہے۔

ناصر کھوہامی نے سرینگر جوڈیشل مجسٹریٹ میں ان کے وکیل کے ذریعے درخواست دائر کی ہے اور کہا ہے کہ سرسا، رویندر رینہ اور سوشل میڈیا صارف امان بالی نے جموں و کشمیر میں مبینہ طور پر سکھ خواتین کی مسلم مردوں سے شادی کے معاملے میں امن و امان میں رخنہ اور سکھ - مسلمان بھائی چارے میں بگاڑ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔

مجیندر سرسا کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لئے عدالت میں عرضی
ان کا کہنا تھا کہ ان لیڈران اور ایک سوشل میڈیا صارف نے جموں وکشمیر بالخصوص کشمیری مسلمانوں کے متعلق ایسے بیانات دیے جس سے بیرونی ریاستوں خاص طور پر پنجاب میں زیر تعلیم طلبا کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'انصاف کے لیے سول سوسائٹی کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے'

یاد رہے کہ ناصر کھوہامی شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے رہنے والے ہیں اور گذشتہ چند برسوں سے طلبا کے مسائل کے متعلق سرگرم ہیں۔

ناصر کھوہامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سوموار کو اس عرضی پر عدالت میں سماعت ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سرینگر میں مجیندر سنگھ سرسا اور درجنوں سکھ رہنمائوں نے چار سکھ خواتین کی مسلمان مردوں سے نکاح کے معاملے پر سرینگر میں احتجاج کیا تھا اور کئی ایک پریس کانفرنسز بھی منعقد کی تھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.