ETV Bharat / state

Farooq Abdullah on JK Status: امن خوشحالی اور ترقی خصوصی درجے کی بحالی سے ممکن، ڈاکٹر فاروق عبداللہ - نیشنل کانفرنس اجلاس ماگام

جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر و ممبر پالیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جو حقوق دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت آئین ہند نے کشمیریوں کو دیے تھے، انہیں واپس کرنے سے ہی ریاست میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی آسکتی ہے اور ان حقوق کی حصولی کے لیے نیشنل کانفرنس قانونی اور آئینی جنگ لڑ رہی ہے۔ Farooq Abdullah on JK Status

peace-prosperity-and-development-in-jk-is-possible-only-with-the-restoration-of-special-status-says-farooq-abdullah
امن خوشحالی اور ترقی، دفعہ 370 کی بحالی سے ممکن، ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By

Published : Jun 24, 2022, 7:36 PM IST

سرینگر: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کے روز کہا کہ این سی روز اول سے ہی جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر اعتماد رکھتی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں ناانصافی اور غلامی کے خلاف تحریک شروع کی تھی تاکہ ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق حاصل ہوسکیں اور وہ راحت اور آرام کی زندگی بسر کرسکیں۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے ماگام میں پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔Farooq Abdullah on JK Special Status

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ "ہم اپنی ریاست کی شناخت، انفرادیت، وحدت اور صدیوں کا بھائی چارہ ہر قیمت پر قائم و دائم رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ مہنگائی اور ریکارڈ توڑ بے روزگاری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک ریاست کا خصوصی درجہ واپس کیا جائے اور جو حقوق اور مراعات ہمیں دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت آئین ہند نے دیے تھے انہیں واپس کرنے سے ہی ریاست میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی آسکتی ہے اور ان حقوق کی حصولی کے لیے ہم قانونی اور آئینی جنگ لڑ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حکمرانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے تئیں موجودہ سخت گیر پالیسی ترک کرکے جموں وکشمیر کو اپنا درجہ واپس دیا جائے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاستی عوام اس وقت گوناگون مشکلات سے دوچار ہیں، ریاست پریشان کُن معاشی صورتحال سے گزر رہی ہے، سیاسی خلفشار اور انتشار بدستور جاری ہے، عوامی نمائندہ سرکار کی عدم موجودگی میں لوگ ظلم و ستم کی چکی میں پس رہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر میں بیرونی ریاست سے افسران کو لاکر یہاں لافیتہ شاہی کا نظام مسلط کیا گیا ہے ، جو نہ صرف یہاں کے لوگوں کے مسائل و مشکلات کا ازالہ کرنے میں غیر سنجیدہ ہیں بلکہ یہاں کے آئینی اور جمہوری اداروں کو تہس نہس کررہے ہیں۔

(یو این آئی)

سرینگر: جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعہ کے روز کہا کہ این سی روز اول سے ہی جمہوریت اور آئین کی بالادستی پر اعتماد رکھتی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر میں ناانصافی اور غلامی کے خلاف تحریک شروع کی تھی تاکہ ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کو اپنے بنیادی حقوق حاصل ہوسکیں اور وہ راحت اور آرام کی زندگی بسر کرسکیں۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے ماگام میں پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔Farooq Abdullah on JK Special Status

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ "ہم اپنی ریاست کی شناخت، انفرادیت، وحدت اور صدیوں کا بھائی چارہ ہر قیمت پر قائم و دائم رکھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ مہنگائی اور ریکارڈ توڑ بے روزگاری پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب تک ریاست کا خصوصی درجہ واپس کیا جائے اور جو حقوق اور مراعات ہمیں دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت آئین ہند نے دیے تھے انہیں واپس کرنے سے ہی ریاست میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی آسکتی ہے اور ان حقوق کی حصولی کے لیے ہم قانونی اور آئینی جنگ لڑ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:



انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ حکمرانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کشمیریوں کے تئیں موجودہ سخت گیر پالیسی ترک کرکے جموں وکشمیر کو اپنا درجہ واپس دیا جائے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاستی عوام اس وقت گوناگون مشکلات سے دوچار ہیں، ریاست پریشان کُن معاشی صورتحال سے گزر رہی ہے، سیاسی خلفشار اور انتشار بدستور جاری ہے، عوامی نمائندہ سرکار کی عدم موجودگی میں لوگ ظلم و ستم کی چکی میں پس رہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جموں وکشمیر میں بیرونی ریاست سے افسران کو لاکر یہاں لافیتہ شاہی کا نظام مسلط کیا گیا ہے ، جو نہ صرف یہاں کے لوگوں کے مسائل و مشکلات کا ازالہ کرنے میں غیر سنجیدہ ہیں بلکہ یہاں کے آئینی اور جمہوری اداروں کو تہس نہس کررہے ہیں۔

(یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.