نئے زمینی قانون کے خلاف احتجاج کو پولیس کی جانب سے ناکام بنانے اور متعدد رہنماؤں کو حراست میں لینے پر جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ ان کی پارٹی ایسے اقدامات سے ڈرنے والی نہیں ہے۔
اپنی رہائش گاہ پر منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ 'میں ٹویٹر سیاستدان نہیں ہوں کہ یہ مسئلہ ٹویٹر پر چھوڑ دوں گی۔ پی ڈی پی کو ڈرانے دھمکانے سے خاموش نہیں کیا جاسکتا۔'
پی ڈی پی صدر محبوبہ نے کہا کہ بھاجپا حکومت نے پورے جموں و کشمیر کو جیل میں تبدیل کیا ہے اور یہاں کسی بھی فرد کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے-
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ بھاجپا حکومت کشمیر کو دیگر ریاستوں میں ہو رہے انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لئے استعمال کر رہی ہے-
انہوں نے کہا کہ اگر بھاجپا حکومت طاقت دکھانا چاہتی ہیں تو انکو چین کے خلاف لداخ میں طاقت کا اظہار کرنا چاہیے جہاں ملک کے 20 سیکورٹی اہلکار ہلاک کیے گئے ہیں-
محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ دیگر رہنماؤں کی طرح گھر میں بیٹھ کر ٹویٹ نہیں کرے گی لیکن سرکار کے فیصلوں کے خلاف جدو جہد کرے گی-
یہ بھی پڑھیں: نئے زمینی قوانین کے خلاف احتجاج، پی ڈی پی دفتر سربمہر، متعدد رہنما حراست میں
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر میں نافذ کئے گئے نئے زمینی قوانین کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور من و عن ایسے یکطرفہ اور عوام مخالف فیصلوں کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی کے کارکنوں نے آج سرینگر میں نئے اراضی قوانین کو نافذکرنے کے خلاف احتجاج کرنے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے انکی کوشش کو ناکام کیا اور متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا-