سرینگر: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کارکنان نے اراضی کی بے دخلی، انہدامی کارروائی کے خلاف سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی سخت نکتہ چینی کی۔ احتجاج میں شامل پی ڈی پی لیڈران و کارکنان نے یو ٹی انتظامیہ، مرکزی سرکار کی سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کو ’’جموں و کشمیر کی عوام کے ساتھ صریح ظلم‘‘ قرار دیتے ہوئے سرکیولر کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی ریلی میں شامل پی ڈی پی کارکنان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’کالا قانون واپس لو‘‘ اور ’’عوام دشمن آراڈر واپس کرو‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔ احتجاج میں پی ڈی پی سے وابستہ کئی خواتین کارکنان نے بھی شرکت کی۔ احتجاجیوں نے حکام سے طور پر حکمنامہ واپس لینے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر ’’احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی۔‘‘ احتجاجی مظاہرین کو پولیس نے مزید پیش قدمی کی اجازت نہیں دی اور احتجاجی جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔
میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) لیڈر موہت بھان نے کہا کہ ’’ایک جانب مرکز میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت جموں و کشمیر میں ترقی اور خوشحالی کی دعویٰ کر رہی ہے وہیں دوسری جانب جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے گھر کرنے اور اراضی سے بے دخل کرنے والے کالے قوانین تھوپ رہی ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: Protest Against Land Eviction Order : اراضی سے بے دخلی، ڈی سی رام بن کو میمورنڈم پیش
انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’اس طرح کے قوانین - جن سے غریب عوام بے گھر ہو رہے ہیں - سے حکومت کیا حاصل کرنا چاہتی ہے۔‘‘ پی ڈی پی لیڈران نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے فوری طور اراضی سے بے دخلی سے متعلق جاری کیے گئے سرکیولر کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں تقریبا سبھی (غیر بی جے پی) سیاسی جماعتیں حکومتی سرکیولر کی مخالفت کر رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکام سے اس فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔