ETV Bharat / state

جموں و کشمیر حدبندی کمیشن: پی ڈی پی نے بائیکاٹ کا کیا فیصلہ - جسٹس(ر) رنجنا پرکاش دیسائی

پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی نے حد بندی کمیشن سے ملاقات کا بائیکاٹ کرتے ہوئے پارٹی کی جانب سے کمیشن کو اس ضمن میں تحریری طور پر مطلع کیا ہے۔

پی ڈی پی کا حدبندی کمیشن سے ملنے کا بائیکاٹ
پی ڈی پی کا حدبندی کمیشن سے ملنے کا بائیکاٹ
author img

By

Published : Jul 6, 2021, 12:55 PM IST

Updated : Jul 6, 2021, 3:08 PM IST

پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے حد بندی کمیشن سے ملاقات کرنے کا بائیکاٹ کیا ہے اور کہا کہ ’’یہ کمیشن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد قائم کیا گیا ہے لہٰذا یہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔‘‘

جموں و کشمیر حدبندی کمیشن: پی ڈی پی نے بائیکاٹ کا کیا فیصلہ

پی ڈی پی ترجمان سہیل بخاری نے پارٹی جنرل سکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے کمیشن کو لکھے گئے مکتوب کو میڈیا میں جاری کیا۔

انہوں نے مکتوب میں لکھا ہے کہ کمیشن کے متعلق جموں و کشمیر کے عوام میں تحفظات ہیں اور اس پر کئی سوال کھڑے کئے گئے ہیں۔

پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ
پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ
پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ
پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ

ترجمان کا کہنا ہے پی ڈی پی نے کمیشن کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں اس کمیشن کے متعلق یہ رائے پائی جا رہی ہے کہ ’’کمیشن کی طرف سے کی جانے والے حدبندی پہلی سے ہی طے ہے اور یہ مفاد عامہ کو زک پہنچائے گی۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کی حدبندی ایک مخصوص سیاسی جماعت کے حق میں کی جارہی ہے جو کشمیری عوام کو مزید بے اختیار بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔

مکتوب حدبندی کمیشن کے چیئرپرسن جسٹس(ر) رنجنا پرکاش دیسائی کے نام لکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کمیشن آج سے جموں وکشمیر کے چار روزہ دورے پر آرہا ہے اور چیئرپرسن کے علاوہ اس میں چیف الیکشن کمیشن ششیل چندر اور جموں وکشمیر کے اسٹیٹ الیکٹورل آفیسر کے کے شرما شامل ہیں۔

کمیشن کا وفد آج دوپہر کو جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پیپلز کانفرنس، کانگریس، جموں وکشمیر اپنی پارٹی، نیشنل پینتھرس پارٹی اور دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے وفود سے آج سرینگر میں ملاقات کر رہا ہے۔

حد بندی کمیشن 7 جولائی کو جنوبی کشمیر کے ڈاک بنگلو، پہلگام میں پلوامہ، شوپیان، اننت ناگ اور کولگام کے ضلع کمشنرز، جو متعلقہ ڈسٹرکٹ الیکشن افسر بھی ہیں، کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔

مزید پڑھیں؛ حد بندی کمیشن کا آج سے جموں و کشمیر کا دورہ

اسی روز وہ بڈگام، سرینگر، بارہمولہ، کپوارہ اور گاندربل کے ڈسٹرکٹ الیکشن افسران سے سرینگر میں ایک نجی ہوٹل میں میٹنگ کریں گے۔

جموں صوبے کے کشتواڑ، ڈوڈہ، رامبن کے افسران سے 8 جولائی کو جب کہ جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ریاسی، راجوری اور پونچھ کے ساتھ جموں میں ایک نجی ہوٹل میں ملاقات کریں گے۔

متعلقہ ضلع ڈسٹرکٹ الیکشن افسران کو کہا گیا ہے کہ وہ حد بندی کے لئے ضروری مواد اور دستاویزات اس میٹنگ میں دستیاب رکھیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 83 ہیں اور مزید سات نشستوں کے اضافے سے حلقوں کی تعداد 90 ہوجائے گی۔

پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے حد بندی کمیشن سے ملاقات کرنے کا بائیکاٹ کیا ہے اور کہا کہ ’’یہ کمیشن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد قائم کیا گیا ہے لہٰذا یہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔‘‘

جموں و کشمیر حدبندی کمیشن: پی ڈی پی نے بائیکاٹ کا کیا فیصلہ

پی ڈی پی ترجمان سہیل بخاری نے پارٹی جنرل سکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے کمیشن کو لکھے گئے مکتوب کو میڈیا میں جاری کیا۔

انہوں نے مکتوب میں لکھا ہے کہ کمیشن کے متعلق جموں و کشمیر کے عوام میں تحفظات ہیں اور اس پر کئی سوال کھڑے کئے گئے ہیں۔

پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ
پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ
پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ
پی ڈی پی جنرل سیکریٹری غلام نبی ہانجورہ کی جانب سے حد بندی کمیشن کو مکتوب روانہ

ترجمان کا کہنا ہے پی ڈی پی نے کمیشن کے ساتھ ملاقات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں اس کمیشن کے متعلق یہ رائے پائی جا رہی ہے کہ ’’کمیشن کی طرف سے کی جانے والے حدبندی پہلی سے ہی طے ہے اور یہ مفاد عامہ کو زک پہنچائے گی۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ کمیشن کی حدبندی ایک مخصوص سیاسی جماعت کے حق میں کی جارہی ہے جو کشمیری عوام کو مزید بے اختیار بنانے کی ایک اور کوشش ہے۔

مکتوب حدبندی کمیشن کے چیئرپرسن جسٹس(ر) رنجنا پرکاش دیسائی کے نام لکھا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کمیشن آج سے جموں وکشمیر کے چار روزہ دورے پر آرہا ہے اور چیئرپرسن کے علاوہ اس میں چیف الیکشن کمیشن ششیل چندر اور جموں وکشمیر کے اسٹیٹ الیکٹورل آفیسر کے کے شرما شامل ہیں۔

کمیشن کا وفد آج دوپہر کو جموں وکشمیر کی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پیپلز کانفرنس، کانگریس، جموں وکشمیر اپنی پارٹی، نیشنل پینتھرس پارٹی اور دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے وفود سے آج سرینگر میں ملاقات کر رہا ہے۔

حد بندی کمیشن 7 جولائی کو جنوبی کشمیر کے ڈاک بنگلو، پہلگام میں پلوامہ، شوپیان، اننت ناگ اور کولگام کے ضلع کمشنرز، جو متعلقہ ڈسٹرکٹ الیکشن افسر بھی ہیں، کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔

مزید پڑھیں؛ حد بندی کمیشن کا آج سے جموں و کشمیر کا دورہ

اسی روز وہ بڈگام، سرینگر، بارہمولہ، کپوارہ اور گاندربل کے ڈسٹرکٹ الیکشن افسران سے سرینگر میں ایک نجی ہوٹل میں میٹنگ کریں گے۔

جموں صوبے کے کشتواڑ، ڈوڈہ، رامبن کے افسران سے 8 جولائی کو جب کہ جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ریاسی، راجوری اور پونچھ کے ساتھ جموں میں ایک نجی ہوٹل میں ملاقات کریں گے۔

متعلقہ ضلع ڈسٹرکٹ الیکشن افسران کو کہا گیا ہے کہ وہ حد بندی کے لئے ضروری مواد اور دستاویزات اس میٹنگ میں دستیاب رکھیں۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 83 ہیں اور مزید سات نشستوں کے اضافے سے حلقوں کی تعداد 90 ہوجائے گی۔

Last Updated : Jul 6, 2021, 3:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.