ETV Bharat / state

اسکول کے اوقات میں تبدیلی کا مطالبہ

ریاست کے محکمہ تعلیم نے اگرچہ اسکول کے اوقات میں عوام کے مطالبے کی بعد تبدیلی کی لیکن وادی کے طالب علموں کے والدین اس سے مطمئین نہیں ہیں۔

school timing
author img

By

Published : May 2, 2019, 9:26 PM IST


پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدر، جی انور کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم نے اسکول کے اوقات میں تبدیلی لائی تاہم والدین اس بات سے مطمئن نہیں ہے۔

والدین کا مطالبہ ہے کہ 'اسکول صبح 9 بجے کے بجائے 9:30 پر کھلنے چاہئے'۔

والدین کا کہنا ہے کہ 'ابھی وادی میں موسم سرد ہی ہے اور صبح بچوں کو اسکول بھیجا جائے تو ان کی صحت پر برے اثرات پڑ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت جو بھی فیصلے لے رہی ہے اس میں وہ والدین کی رائے کو شامل نہیں کر رہی ہے'۔

اسکول کے اوقات میں تبدیلی کا مطالبہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'محکمہ تعلیم اسکولی اوقات پر فیصلہ کرنے سے پہلے والدین کی رائے کو ذہن میں رکھے تاکہ بچوں پڑھائی پر کوئی برا اثر نہ پڑے'۔

واضح رہے کہ ریاستی محکمہ تعلیم نے پچھلے ہفتے اسکولی اوقات میں تبدیل کی تھی جس سے والدین اور وادی کی عوام غم و غصے میں مبتلا ہوئی تھی


پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدر، جی انور کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم نے اسکول کے اوقات میں تبدیلی لائی تاہم والدین اس بات سے مطمئن نہیں ہے۔

والدین کا مطالبہ ہے کہ 'اسکول صبح 9 بجے کے بجائے 9:30 پر کھلنے چاہئے'۔

والدین کا کہنا ہے کہ 'ابھی وادی میں موسم سرد ہی ہے اور صبح بچوں کو اسکول بھیجا جائے تو ان کی صحت پر برے اثرات پڑ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'حکومت جو بھی فیصلے لے رہی ہے اس میں وہ والدین کی رائے کو شامل نہیں کر رہی ہے'۔

اسکول کے اوقات میں تبدیلی کا مطالبہ

انہوں نے مطالبہ کیا کہ 'محکمہ تعلیم اسکولی اوقات پر فیصلہ کرنے سے پہلے والدین کی رائے کو ذہن میں رکھے تاکہ بچوں پڑھائی پر کوئی برا اثر نہ پڑے'۔

واضح رہے کہ ریاستی محکمہ تعلیم نے پچھلے ہفتے اسکولی اوقات میں تبدیل کی تھی جس سے والدین اور وادی کی عوام غم و غصے میں مبتلا ہوئی تھی

Intro:ریاست کے محکمہ تعلیم نے اگرچہ اسکول کے اوقات کار عوام کے مطالبے کی بعد تبدیل کیے تاہم وادی کے والدین کا کہنا ہے کہ ان اوقات میں تبدیلی لائی جائے۔


Body:ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے صدر جی انوار نے کہا کہ سرکاری اگرچہ تبدیلی لائی تاہم والدین کا مطالبہ ہے کہ ان اوقات کو صبح کے ساڑھے نو بجے تک بڑھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہاں کہ 9:30 تک بچے ذہنی اور جسمانی طور پوری طرح اسکول کے لیے تیار ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صبح سویرے بچوں کو سکول کیلئے نکالنا ان کی صحت اور ذہن پر دباؤ ڈالتا ہے جسے ان کی تعلیمی قوت پر برا اثر پڑتا ہے۔

مشتاق کینی، ایک والد ،نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سرکار جو بھی فیصلے لے رہی ہے اس میں وہ والدین کی آرارء کو شامل نہیں کر رہی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ تعلیم اسکولی اوقات پر فیصلہ کرنے سے پہلے والدین کی آراء کو ذہن میں رکھے تاکہ بچوں کو اسکول جانے اور پڑھائی پر کوئی برا اثر نہ پڑے۔

واضح رہے کہ ریاستی محکمہ تعلیم نے پچھلے ہفتے اسکولی اوقات میں تبدیل کی تھی جس سے والدین اور وادی کی عوام غم و غصے میں مبتلا ہوئی تھی۔

عوامی شوروغل کے بعد محکمہ تعلیم نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا اور اسکول کے اوقات کار 9 بجے سے تین بجے تک رکھے لیکن والدین اور عوام اس سے مطمئن نہیں ہے۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.