سرینگر میونسپلٹی کے ایک سینئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’کارپوریٹر کے بھائی نے اپنے سفر کی تفصیلات پوشیدہ رکھی تھیں۔ وہ حال ہی میں وادی لوٹنے کے بعد اپنے اہل وعیال کے ساتھ رہے تھے۔ کارپوریٹر کو بھی شاید یقین تھا کہ ان کا بھائی کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہے جس وجہ سے وہ ایس ایم سی کے افسران سے لگاتار ملتے رہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب اس کارپوریٹر کے پڑوسیوں نے ضلع انتظامیہ کو اطلاع کی تب کارروائی کی گئی۔ ضلع انتظامیہ کو اطلاع موصول ہونے کے بعد کارپوریٹر کے بھائی کو 28 اپریل کو قرنطینہ میں رکھا گیا جس کے بعد کل ان کے ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ یہ کارپوریٹر گزشتہ روز سرینگر کے میئر جنید متو، ڈپٹی میئر پرویز قادری، بی جے پی ضلع صدر عارف راجا، نشاط سے کارپوریٹر عاقب رینزو کے علاوہ ایس ایم سی کے سینئر افسران کے ساتھ دیکھے گئے تھے۔
انتظامیہ نے اسی بیچ اس شخص کے تمام کنبے کو قرنطینہ میں رکھا ہے اور ان کی کرونا وائرس کے لئے جانچ مکمل ہو چکی ہے تاہم نتائج ابھی نہیں آئے ہیں۔
گزشتہ شب ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے بھی سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس حوالے سے اپنی رائے ظاہر کی تھی
انہوں نے کارپوریٹر یا ان کے بھائی کا نام لیے بغیر ہی عوام سے گزارش کی تھی ’’کورونا وائرس کے خلاف جنگ ہوشیاری، سمجھداری، سچائی اور صبر سے جیتی جاسکتی ہے۔ اور یہ جنگ صرف انتظامیہ کی نہیں بلکہ سرینگر کے ہر ایک فرد کی ہے۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمسایوں سے موصول ہوئی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ہم نے ایک شخص کو قرنطینہ میں رکھا تھا۔ اس کے ٹیسٹ مثبت پائے گئے ہیں، یہ شخص حال ہی میں ملک کی دیگر ریاستوں سے ہوتے ہوئے وادی آیا تھا۔ ہم سب کو تمام احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘
اس معاملے کے بعد سرینگر انتظامیہ نے شہر کے نرورہ علاقے کو بھی ریڈ زون زمرے میں شامل کر دیا۔