’’یوم جمہوریہ کے موقع بی ڈی سی ممبران کے ساتھ ساتھ حال ہی میں منتخب کیے گئے ڈی ڈی سی ممبران کو بھی اپنے اپنے بلاکوں میں پرچم کشائی کی رسم انجام دینے کی ہدایت دی جائے۔ وہیں پنچایتی عدالتوں کے علاوہ خالص پنچایتی کام کاج دیکھنے کے لئے ہر ضلع میں پنچایتی کمشنر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔‘‘ ان باتوں کا اظہار پنچایتی راج مومنٹ کے صدر غلام حسن پنزو نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے اپنے وعدے کے مطابق تھری ٹائر پنچایتی راج کو مضبوط بنانے کے لیے ڈی ڈی سی انتخابات منعقد کرائے لیکن ان ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی ممبران کے اختیارات کو اب واضح کرنے کے ضرورت ہے تاکہ آنے والے وقت میں گاؤں دیہات میں ترقیاتی کام کاج بنا کسی تذبذب اور انتشار کے پایہ تکمیل تک پہنچائے جا سکیں۔
وہیں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ حال ہی میں جس طرح بی ڈی سی ممبران کے لئے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ یوم جمہوریہ کے موقع پر سبھی اپنے اپنے حلقوں میں پرچم کشائی کی رسم انجام دیں۔ اسی طرح حالیہ منتخب ڈی ڈی سی ممبران کو بھی ہدایت دی جائے تاکہ دنوں ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی ممبران اپنے اپنے بلاکوں اور پنچایتی حلقوں میں احسن طور پر یوم جمہوریہ کے موقع پر پرچم کشائی انجام دے سکیں۔
انہوں نے ڈی ڈی سی ممبران، پنچ اور سرپنچ کے کفافہ میں اضافہ کا بھی اپنا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ پنچایتی عدالتوں کا قیام عمل میں لانا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ گاؤں کے چھوٹے بڑے تعمیر و ترقی سےمتعلق معاملات کا بھی نپٹارہ ہو سکے۔
اس موقع پر جموں وکشمیر پنچایتی راج مومنٹ کے صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بی ڈی سی ممبران کے حق میں ترقیاتی کاموں کے لئے جو رقم دینے کے بات کہی گئی تھی وہ 8ماہ گزرجانے کے باوجود بھی ابھی تک ان کو نہیں پہنچی ہے جس کے باعث گاؤں دیہات کے کئی چھوٹے موٹے ترقیاتی کام انجام نہیں ہو پارے ہیں۔
پریس کے دوران جنرل سیکرٹری اور صوبائی صدر کے علاوہ جموں وکشمیر پنچایتی راج مومنٹ کے کئی ممبران بھی موجود تھے۔