ETV Bharat / state

Panchayat Poll Preparation جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کیلئے حتمی ووٹر روئژن کی تیاری

جموں کشمیر میں پنچایتی راج کی پانچ سالہ مدت جنوری 2024 میں اختتام پذیر ہورہی ہے۔ البتہ پنچایتی راج قانون کے مطابق انتخابات تین ماہ قبل منعقد کرنے ہوتے ہیں۔

panchayat-poll-preparation-in-kashmir
جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کیلئے حتمی ووٹر روئژن کی تیاری
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 10, 2023, 7:27 PM IST

سرینگر: جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوچکی ہے اور آنے والے دنوں میں اسٹیٹ الیکشن کمشنر الیکٹورل رولز کا حتمی جائزہ لیں گے۔اسٹیٹ الیکشن کمیشنر رواں ماہ کے اواخر میں الیکٹورل رولز کا حتمی جائزہ لینے کی ہدایت جاری کریں گے جس کے تحت محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین بلاک اور پنچایتی سطح پر ووٹر فہرستوں کا جائزہ لیں گے۔ذرائع کے مطابق اسٹیٹ الیکشن کمشنر برج راج شرما آنے والے دنوں میں حکمنامہ جاری کریں گے۔

یاد رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے چیف الیکٹورل افسر نے میونسپل کمیٹیز اور جموں و سرینگر کے میونسپل کارپوریشنز کے الیکٹورل رولز کا حتمی جائزہ مکمل کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق پنچایتی انتخابات کے لئے خواتین کے لئے 33 فیصد سیٹوں کو مختص رکھا جائے گا، جس کے لئے بھی سیٹوں کی نشاندہی روٹیشن کے مطابق کی جائے گی۔اسٹیٹ الیکشن کمیشنر کے مطابق یہ ووٹر روئزن بیس روز میں مکمل کیا جائے گا اور اسی کے بعد جلد انتخابات کی تیاریاں کی جائے گی۔

غور طلب ہے کہ جموں کشمیر میں پنچایتی راج کی پانچ سالہ مدت جنوری 2024 میں اختتام پذیر ہورہی ہے۔ البتہ پنچایتی راج قانون کے مطابق انتخابات تین ماہ قبل منعقد کرنے ہوتے ہیں۔ جموں کشمیر میں اکتوبر نومبر میں پنچایتی انتخابات منعقد ہونے ہے۔سنہ 2018 کے اکتوبر نومبر میں جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا۔ پنچایتی انتخابات سے قبل یہاں بلدیاتی انتخابات منعقد کیے گئے تھے۔ان انتخابات کو جموں کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بائیکاٹ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: LHDC Elections لداخ خود مختیار ترقیاتی کونسل کے منصفانہ اور شفاف انتخابات کیلئے تمام تر انتظامات مکمل، ضلع مجسٹریٹ


اس وقت ان جماعتوں نے کہا تھا کہ مرکزی سرکار دفعہ 370 اور 35 کی منسوخی کے متعلق تحفظات ختم کرے، تاہم مرکزی سرکار نے ان کی نہیں سنی اور انتخابات منعقد کیے، بعد میں ایک برس بعد دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کیا گیا۔بعد ازاں این سی نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کو بڑی غلطی قرار دے دیا، کیونکہ کئی سیٹوں پر بلا مقابلہ بی جے پی کے امیدوار کامیاب ہوگئے تھے۔آنے والے پنچایتی و بلدیاتی انتخابات میں این سی اور پی ڈی پی حصہ لے رہے ہیں اور آج کل یہ جماعتیں امیدواروں کی فہرست مرتب کرنے میں مشغول ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Panchayat election on shedule in JK: پنچاتی انتخابات کے انعقاد پر قانون کی پاسداری کریں گے، سٹیٹ الیکشن کمیشنر

سرینگر: جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوچکی ہے اور آنے والے دنوں میں اسٹیٹ الیکشن کمشنر الیکٹورل رولز کا حتمی جائزہ لیں گے۔اسٹیٹ الیکشن کمیشنر رواں ماہ کے اواخر میں الیکٹورل رولز کا حتمی جائزہ لینے کی ہدایت جاری کریں گے جس کے تحت محکمہ دیہی ترقی کے ملازمین بلاک اور پنچایتی سطح پر ووٹر فہرستوں کا جائزہ لیں گے۔ذرائع کے مطابق اسٹیٹ الیکشن کمشنر برج راج شرما آنے والے دنوں میں حکمنامہ جاری کریں گے۔

یاد رہے کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے چیف الیکٹورل افسر نے میونسپل کمیٹیز اور جموں و سرینگر کے میونسپل کارپوریشنز کے الیکٹورل رولز کا حتمی جائزہ مکمل کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق پنچایتی انتخابات کے لئے خواتین کے لئے 33 فیصد سیٹوں کو مختص رکھا جائے گا، جس کے لئے بھی سیٹوں کی نشاندہی روٹیشن کے مطابق کی جائے گی۔اسٹیٹ الیکشن کمیشنر کے مطابق یہ ووٹر روئزن بیس روز میں مکمل کیا جائے گا اور اسی کے بعد جلد انتخابات کی تیاریاں کی جائے گی۔

غور طلب ہے کہ جموں کشمیر میں پنچایتی راج کی پانچ سالہ مدت جنوری 2024 میں اختتام پذیر ہورہی ہے۔ البتہ پنچایتی راج قانون کے مطابق انتخابات تین ماہ قبل منعقد کرنے ہوتے ہیں۔ جموں کشمیر میں اکتوبر نومبر میں پنچایتی انتخابات منعقد ہونے ہے۔سنہ 2018 کے اکتوبر نومبر میں جموں کشمیر میں پنچایتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا۔ پنچایتی انتخابات سے قبل یہاں بلدیاتی انتخابات منعقد کیے گئے تھے۔ان انتخابات کو جموں کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے بائیکاٹ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: LHDC Elections لداخ خود مختیار ترقیاتی کونسل کے منصفانہ اور شفاف انتخابات کیلئے تمام تر انتظامات مکمل، ضلع مجسٹریٹ


اس وقت ان جماعتوں نے کہا تھا کہ مرکزی سرکار دفعہ 370 اور 35 کی منسوخی کے متعلق تحفظات ختم کرے، تاہم مرکزی سرکار نے ان کی نہیں سنی اور انتخابات منعقد کیے، بعد میں ایک برس بعد دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ کیا گیا۔بعد ازاں این سی نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کو بڑی غلطی قرار دے دیا، کیونکہ کئی سیٹوں پر بلا مقابلہ بی جے پی کے امیدوار کامیاب ہوگئے تھے۔آنے والے پنچایتی و بلدیاتی انتخابات میں این سی اور پی ڈی پی حصہ لے رہے ہیں اور آج کل یہ جماعتیں امیدواروں کی فہرست مرتب کرنے میں مشغول ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Panchayat election on shedule in JK: پنچاتی انتخابات کے انعقاد پر قانون کی پاسداری کریں گے، سٹیٹ الیکشن کمیشنر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.