جموں و کشمیر پولیس کے کشمیر صوبہ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے آج ایک پریس کانفرنس نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کو فروغ دینے کے لئے منشیات کی اسمگلنگ کو ملوث ہے۔
سرینگر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس، جس میں فوج کے اعلیٰ افسران بھی شامل تھے، میں وجے کمار نے آج علی الصبح ہونے والے ایک مسلح تصادم کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی۔ جس میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
انہوں نے بتایا ہلاک شدہ عسکریت پسندوں کے اہلخانہ سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ ہلاک شدگان کی پہچان کریں۔ تاہم انہوں نے ان کی اخری رسومات پولیسی کے مطابق بارہمولہ میں کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا یہ ایک صاف ستھرا انکاونٹر تھا اور اس میں کوئی سیویلین نقصان (شہری نقصان یا کولیٹرل ڈامیج) نہیں ہوا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں کچھ لوگ منشیات کی کھیتی کر کے اسے بھارت میں فروخت کرتے ہے اور اس سے حاصل ہونے والا پیسہ عسکری کاروائیوں میں صرف کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا اس کاروبار میں پاکستان کی سیکیورٹی اجنسیاں بھی ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا اس کاروبار میں عسکریت پسندوں کے مقامی بالائی سطح ورکر (او جی ڈبلیو) اہم رول ادا کرتے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں لنگیٹ اور سرینگر میں چھاپہ ماری کے دوران پولیس نے تقریاً سو کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کی منشیات ضبط کی۔
وجے کمار کے مطابق اس کاروبار کا سرغنہ افتخار گیلانی، یوسف گیلانی اور قاسم گیلانی ہے، جو جموں و کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں لیکن فی الحال پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں مقیم ہے۔ اور تینوں عسکریت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ ہے۔
ائی جی پی کے مطابق یہ تینوں پاکستان میں مقیم ہینڈلر کے رابطے میں ہے جس کا نام سونو ہے۔ انہوں نے کہا یہ بین ریاستی اور بین ملکی سطح کا گروہ ہے جو بھارت کے مختلف ریاستوں میں منشیات کی اسمگلنگ کر کے حاصل شدہ پیسے سے عسکری کاروائیاں انجام دیتا ہے۔
انہوں نے کہا اس کیس کو این ائی اے کے حوالے کیا جاسکتا ہے کیونکہ اس میں مختلف زاوئے شامل ہے۔
جنوبی کشمیر میں مارے گئے کانگریس سے منسلک سرپنچ اجے پنڈتا کی ہلاکت پر ائی جی پی نے کہا کہ اس قتل میں حزب المجاہدین ملوث ہے۔ منیگام تصادم میں مارے گیے عسکریت پسند اس میں ملوث تھے۔ تاہم فارنسک رپورٹ آنے کے بعد ہی چالان پیش کیا جائے گا۔
شمالی کشمیر کے بمئی میں عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک خاتون سرپنچ کو اغوا کرنے پر انہوں نے کہا اس اغوا کاری میں ولید نامی عسکریت پسند اور اس کا ساتھی ملوث ہے۔
انہوں نے کہا خاتون کا شوہر بھی سرپنچ ہے اور دونوں کو سرینگر لایا گیا ہے اور معقول سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن سرپنچوں اور پنچوں کو یہ لگ رہا ہے کہ انہیں عسکریت پسندوں کی جانب سے خطرہ لاحق ہے وہ پولیس سے رابطہ کرے اور انکی حفاظت کا خیال رکھا جائے گا۔