ETV Bharat / state

PADG Not an Electoral Alliance گُپکار الائنس جموں و کشمیر اور لداخ کے وقار کی بحالی کی آخری امید، پی ڈی پی

پی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے کہا کہ پی اے جی ڈی کوئی انتخابی اتحاد نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور وقار کی بحالی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے۔Formation Of PAGD in JK

author img

By

Published : Nov 4, 2022, 3:23 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

سرینگر: پی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے کہا کہ پی اے جی ڈی کوئی انتخابی اتحاد نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور وقار کی بحالی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے۔PDP on PAGD Formation
پی ڈی پی ترجمان نے کہا کہ پی اے ڈی جی میں شامل جماعتوں کو اپنی جماعتوں کو مضبوط کرنے کا پورا حق حاصل ہے لیکن ناقدین پی اے جی ڈی کے خلاف مہم چلانے کے لیے اس پیش رفت کو الگ رنگ دینا چاہتی ہیں۔PDP on NC In charge list of constituencies

یاد رہے کہ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس نے وادی کشمیر کے 46 اسمبلی حلقوں کے لیے انچارج فہرست جاری کیا جس پر تبصرے کیے جارہے ہے کہ این سی پی اے جی ڈی سے علیحدہ ہوکر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔تاہم نیشنل کانفرس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے اس کے متعلق پی اے جی ڈی یکجہ طور کوئی فیصلہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیں: NC issues Constituency Incharges این سی نے اسمبلی حلقوں کے انتخابی انچارج نامزد کیے

بی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے مزید کہا کہ پی اے جی ڈی نے جموں و کشمیر کے وسیع تر مفادات کے لئے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لئے تمام دباؤ کو برداشت کیا ہے۔ پی اے جی ڈی جموں و کشمیر کے لوگوں کے مطالبات اور خواہش کے مطابق وجود میں آیا ہے اور پی اے جی ڈی اس ایجنڈے کو عوام کی امنگوں کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔Rouf Bhat On Pagd Agenda

واضح رہے کہ پی اے جی ڈی 4 اگست سنہ 2019 کو وجود میں آئی تھی جس میں این سی، پی ڈی پی، کانگرس، پیپلز کانفرنس، عوامی نیشنل کانفرنس اور دیگر چھوٹی سیاسی جماعتیں شامل ہوئی تھیی جو جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف متحد محاذ تھا۔تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس اتحاد میں پی سی، کانگرس نے علیحدگی اختیار کرکے اس کی تنقید شروع کی۔اس اتحاد میں اب پی ڈی پی، نیشنل کانفرس، عوامی نیشنل کانفرنس اور سی پی آئی ایم جماعتیں شامل ہے۔

سرینگر: پی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے کہا کہ پی اے جی ڈی کوئی انتخابی اتحاد نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور وقار کی بحالی کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے۔PDP on PAGD Formation
پی ڈی پی ترجمان نے کہا کہ پی اے ڈی جی میں شامل جماعتوں کو اپنی جماعتوں کو مضبوط کرنے کا پورا حق حاصل ہے لیکن ناقدین پی اے جی ڈی کے خلاف مہم چلانے کے لیے اس پیش رفت کو الگ رنگ دینا چاہتی ہیں۔PDP on NC In charge list of constituencies

یاد رہے کہ گزشتہ روز نیشنل کانفرنس نے وادی کشمیر کے 46 اسمبلی حلقوں کے لیے انچارج فہرست جاری کیا جس پر تبصرے کیے جارہے ہے کہ این سی پی اے جی ڈی سے علیحدہ ہوکر اسمبلی انتخابات لڑے گی۔تاہم نیشنل کانفرس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے اس کے متعلق پی اے جی ڈی یکجہ طور کوئی فیصلہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیں: NC issues Constituency Incharges این سی نے اسمبلی حلقوں کے انتخابی انچارج نامزد کیے

بی ڈی پی کے ترجمان رؤف بٹ نے مزید کہا کہ پی اے جی ڈی نے جموں و کشمیر کے وسیع تر مفادات کے لئے اتحاد کو برقرار رکھنے کے لئے تمام دباؤ کو برداشت کیا ہے۔ پی اے جی ڈی جموں و کشمیر کے لوگوں کے مطالبات اور خواہش کے مطابق وجود میں آیا ہے اور پی اے جی ڈی اس ایجنڈے کو عوام کی امنگوں کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔Rouf Bhat On Pagd Agenda

واضح رہے کہ پی اے جی ڈی 4 اگست سنہ 2019 کو وجود میں آئی تھی جس میں این سی، پی ڈی پی، کانگرس، پیپلز کانفرنس، عوامی نیشنل کانفرنس اور دیگر چھوٹی سیاسی جماعتیں شامل ہوئی تھیی جو جموں کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف متحد محاذ تھا۔تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اس اتحاد میں پی سی، کانگرس نے علیحدگی اختیار کرکے اس کی تنقید شروع کی۔اس اتحاد میں اب پی ڈی پی، نیشنل کانفرس، عوامی نیشنل کانفرنس اور سی پی آئی ایم جماعتیں شامل ہے۔

مزید پڑھیں: Omar Abdullah Will Not Contest Elections عمرعبداللہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.